0
Tuesday 26 Jul 2011 13:18

امریکا قرض کے بھاری بوجھ تلے دب گیا، حکومت اپوزیشن ڈیڈلاک

امریکا قرض کے بھاری بوجھ تلے دب گیا، حکومت اپوزیشن ڈیڈلاک
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ ری پبلیکن سے مذاکرات ڈیموکریٹس کو مات کی حالت میں لے آئے ہیں۔ قرض کا معاملہ امریکی معیشت کو سنگین نقصان پہنچا سکتا ہے، جس پر کانگریس کے اسپیکر نے کہا کہ بحران اوباما نے خود پیدا کیا ہے۔ انہیں جنوری میں ہی آگاہ کر دیا تھا کہ قرض کی حد نہیں بڑھنے دیں گے۔ امریکا میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر بارک اوباما نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ امریکا کی کریڈٹ ریٹنگ منفی ٹرپل اے ہو چکی ہے۔ امریکا میں کریڈٹ کارڈز پر سود کی شرح بڑھ رہی ہے۔ قرض کی صورتحال پر سیاسی سمجھوتہ کرنا پڑے گا، لیکن سمجھوتے کو ایک گندا لفظ بنا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قرض کی آخری حد میں چھ ماہ کی توسیع سے مسئلہ حل نہیں ہو گا، کیونکہ چھ ماہ بعد امریکا پھر اسی حالت میں کھڑا ہو گا۔ اگر دیوالیہ ہو گئے تو لوگوں کو سوشل سیکیورٹی کے چیکس دینے اور مریضوں کے علاج کے قابل بھی نہیں رہیں گے۔ امریکی کانگریس کے اسپیکر اور ری پبلیکن رہنما جان بینر نے کہا کہ بحران کی صورت حال خود امریکی صدر نے پیدا کی ہے۔ انہیں جنوری میں ہی آگاہ کر دیا تھا کہ قرض کی حد کو نہیں بڑھنے دیں گے۔ تیزی سے بڑھتا ہوا قرض روزگار، سرمایہ کاری اور معیشت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قرض کی حد کو بڑھائیں گے لیکن اس کیلئے اخراجات میں کمی اور بجٹ میں ترامیم کرنی ہونگی جبکہ امریکی صدر بلینک چیک چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 87404
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش