0
Wednesday 15 Jul 2020 20:46

کیا میاں عبدالقیوم کی قید و بند ضروری ہے، سپریم کورٹ کا سوال

کیا میاں عبدالقیوم کی قید و بند ضروری ہے، سپریم کورٹ کا سوال
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے بدھ کو جموں و کشمیر کی حکومت سے پوچھا کہ کیا کورونا کی موجودہ صورتحال میں جموں کشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن، سرینگر کے صدر ایڈو کیٹ میاں عبدالقیوم کی قید و بند کی ضرورت ہے۔ جسٹس سنجے کشن کول اور اندو ملہوترہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے ڈویژن بینچ اُس عرضی کی شنوائی کررہا تھا جس میں جموں کشمیر ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سالسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ میں جواب دائر کرنے کے لئے دس روز کا وقت مانگ لیا۔

اس سے قبل عبدالقیوم کے وکیل ایڈوکیٹ دشیانت داوے نے جواب دائر کرنے کے لئے زیادہ وقت مانگنے پر اعتراض اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ 73 سالہ میاں عبدالقیوم اب کم و بیش ایک سال سے جیل میں ہے۔ انہوں عدالت کو بتایا کہ کورونا سے پیدا صورتحال کے باوجود قیوم جیل میں ہیں۔ جسٹس کول نے اس موقع پر سالسٹر جنرل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میاں قیوم اب ایک سال سے جیل میں ہے اور اُس کی فکر تبدیل نہیں ہوئی ہے چونکہ اس وقت کورونا وباء جاری ہے اس لئے مہربانی کرکے اس مسئلے کو دیکھ لیجیئے۔ اس معاملے کی اگلی پیشی 23 جولائی کو مقرر کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 874649
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش