0
Friday 24 Jul 2020 19:22

پشاور بی آر ٹی منصوبے کے مزدور 5 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر سراپا احتجاج

پشاور بی آر ٹی منصوبے کے مزدور 5 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر سراپا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کے پر کام کرنے والے مزدور 5 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہوگئے، شدید گرمی میں مزدوروں نے اپنے بچوں کے ہمراہ مظاہرہ کیا۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر بی آر ٹی ٹریک پر احتجاج کرنے والے مزدوروں نے ڈی جی پی ڈی اے اور ٹھیکے دار کے خلاف نعرے لگائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا جیسی مشکل صورتحال  میں بھی بی آر ٹی ریچ تھری پر کام کرتے رہے ہیں اور چھوٹی عید بغیر تنخواہ کے گزار دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس عید پر بھی تنخواہوں کی کوئی امید نہیں، اس سے پہلے بھی تنخواہیں مانگنے پر 100 سے زائد مزدور نکالے گئے ہیں۔ منصوبے پر کام کرنے والے مزدوروں کا کہنا تھا کہ انہیں انکا حق دینے کی بجائے کمپنی کی جانب سے  قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ احتجاجی مزدوروں نے تنخواہیں نہ ملنے کی صورت میں عید کے روز بی آر ٹی ٹریک پر دھرنے اور خود سوزی کی دھمکی دی ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے پشاور کے میگا پراجیکٹ بی آر ٹی کے گودام سے لاکھوں روپے کا سامان چوری ہوگیا تھا۔

بی آر ٹی ریچ تھری کے مقام سے 3 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا لفٹ ایلیویٹر کا قیمتی سامان رات کو چوکیدارکی موجودگی میں غائب ہوا تھا۔ اس ضمن میں پولیس نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی تھی، تاہم ابھی تک کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی ہے۔ یاد رہے کہ صوبائی حکومت نے پشاور کے نواحی علاقے چمکنی سے حیات آباد تک 26 کلو میٹر کا طویل بی آر ٹی کا منصوبہ 57 ارب روپے کی لاگت سے اکتوبر 2017ء میں شروع کیا تھا جسے 6 سے 8 ماہ میں مکمل ہونا تھا لیکن تاحال مکمل نہیں ہوسکا۔ واضح رہے کہ دو ماہ قبل پشاور بی آر ٹی منصوبے پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنی نے منصوبہ مکمل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ بی آر ٹی تعمیراتی کمپنی کا کہنا تھا کہ منصوبہ پاکستان کا کم لاگت میں تیار ہونے والا جدید منصوبہ ہے۔ 32 اسٹیشن پر محیط راستے کی تعمیر کے دوران ڈیزائن میں اب تک 50 سے زائد چھوٹی بڑی تبدیلیاں کی جا چکی ہیں، تاہم تعمیراتی کمپنی کے مطابق اب مزید کوئی تبدیلی لانا باقی نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 876292
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش