0
Saturday 25 Jul 2020 20:33

اس وقت ملک میں ویژن، قیادت،و صلاحیت، اعتماد اور فیصلہ سازی کا بحران ہے، احسن اقبال

اس وقت ملک میں ویژن، قیادت،و صلاحیت، اعتماد اور فیصلہ سازی کا بحران ہے، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی نشستیں کم کی گئی تھیں، بائیس کروڑ مشین کی ڈرائیونگ سیٹ پر اناڑی پر بٹھا دیا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام کے بغیر مضبوط معیشت ممکن نہیں، حکومت کی پالیسیاں ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور مسائل کی جڑ کا نام پی ٹی آئی ہے، عیدالاضحیٰ کے بعد اپوزیشن حکومت سے نجات کی حکمت عملی اپنائے گی۔ احسن اقبال نے کہا کہ آج سے 2 سال قبل پاکستان کے مینڈیٹ کو چرایا گیا، 2013ء میں دہشت گردی، لوڈشیڈنگ اور بیمار معیشت تھی، اسی پر مسلم لیگ نے اپنا منشور تیار کیا اور تینوں وعدے پورے کئے۔

انہوں نے کہا کہ 2018ء تک توانائی کا بحران، دہپشت گردی کا خاتمہ اور معاشی کی بحالی کا وعدہ پورا کیا، توقع یہی کی جا رہی تھی کہ مسلم لیگ (ن) ہی برسراقتدار آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب عوام کا مینڈیٹ چرایا گیا، اقتصادی پالیسیوں کا تسلسل توڑا گیا اور پاکستان کو فاشسٹ ریاست بنایا دیا گیا ہو تو ملک ترقی نہیں کرتا، تباہ ہوتا ہے۔ لیگی رہنما نے کہا کہ ملک میں سارے مافیا حکومت کے ہاتھوں مفادات کےلئے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سو ارب روپے کے نئے منصوبے سفید ہاتھی ہوں گے، دیا میر منصوبہ فوڈ سکیورٹی کا منصوبہ ہے یہ منصوبہ بھی نیلم جہلم کی طرح بن جائےگا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون جو سی پیک کا اہم منصوبہ ہے، اس کےلئے سالانہ ڈیڑھ سو ارب روپے چاہئیے مگر حکومت نے بجٹ میں اس کےلئے چھ ارب روپے رکھا ہے، اتنی رقم سے یہ منصوبہ 196 سالوں میں ختم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں ویژن قیادت و صلاحیت اعتماد و فیصلہ سازی کا بحران ہے، حکومت نے لوگوں کو دو ایمنسٹی سکیم دی جو ناکام ہو گئی۔
خبر کا کوڈ : 876518
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش