0
Sunday 16 Aug 2020 21:12

سامراج کے دباﺅ میں ہونیوالا معاہدہ امت پر وار کے مترادف ہے، علامہ ساجد نقوی

سامراج کے دباﺅ میں ہونیوالا معاہدہ امت پر وار کے مترادف ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ فلسطین اہل اسلام کا دیرینہ اور فسطینی عوام کے بنیادی شہری حقوق کا مسئلہ ہے، سامراج کے دباﺅ میں معاہدہ امت مسلمہ پر کاری ضرب لگانے اور فلسطینی عوام کے بنیادی شہری حقوق غصب کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سامراج کی سرپرستی میں ہونے والے ایک معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ یہ معاہدے نہ صرف مسئلہ فلسطین کی اصل روح، برس ہا برس سے جاری مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی، فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے اور مقامی عوام کے محکوم بنا کر جبر و استبداد سے ان کے حقوق کی پامالی کو یکسر نظرانداز کرنے کے مترادف ہے بلکہ یہ معاہدہ سامراج کی جانب سے قابض ظالم گروہ کی حاکمیت کو مظلوم فسطینی عوام پر ٹھونسنے کی مذموم کوشش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں طفیلی ریاست بننے کی بجائے ایک مضبوط نظریاتی ریاست ہونے کا ثبوت دینا چاہیئے اور قائدِ اعظم محمد علی جناح ؒ کے دو ٹوک اعلان کے مطابق غاصب اور غیر قانونی ریاست کو تسلیم نہ کرنے کی سوچ کو اپنی پالیسی کی بنیاد بنانا چاہیئے اور اسی پالیسی کے تحت کشمیر کشمیریوں کا اور فلسطین فلسطینوں کے موقف کو اپنا کر ہر دو اقوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنی چاہیئے۔ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے دیرینہ مسائل کو ہر دو کے عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہی حل کیا جا سکتا ہے جبکہ انہوں نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کے حصول اور بیت المقدس کی آزادی تک فلسطینی عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 880669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش