0
Tuesday 1 Sep 2020 18:43

ایک فرد کے احتساب کے معاملے پر سی پیک اور ریاست کو درمیان میں نہیں لانا چاہیے، مریم نواز

ایک فرد کے احتساب کے معاملے پر سی پیک اور ریاست کو درمیان میں نہیں لانا چاہیے، مریم نواز
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ایک فرد کے احتساب کے معاملے پر سی پیک اور ریاست کو سامنے نہیں لانا چاہیے، ایک فرد کے احتساب کا سامنا کرنے سے سی پیک کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ سی پیک کے بانی نواز شریف، جو 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں لے کر آئے، انہیں اگر ایک اقامے پر نکالنے پر سی پیک کو کچھ نہیں ہوا تو ایک فرد کے آنے جانے سے یا احتساب کا سامنا کرنے سے بھی سی پیک کو کچھ نہیں ہوگا۔ مریم نواز نے سابق فوجی افسر کے اہلخانہ کے مبینہ اثاثوں کے حوالے سے اٹھائے گئے سوالات پر کہا ہے کہ 'یہ ایک فرد کا معاملہ ہے' جس پر الزمات لگے ہیں انہیں اس کا جواب دینا چاہیے۔

 مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ ان کے خلاف جو ثبوت سامنے آئے وہ بہت بڑے ہیں، انہیں چاہیے کہ آ کر اس کا دفاع کریں اس پر اپنی پوزیشن کو قوم کے سامنے واضح کریں، اگر آپ ٹیکس دہندگان کے پیسے پر سرکاری عہدے پر ہیں اور کوئی الزام لگتا ہے، اس کے ثبوت پیش کیے جاتے ہیں تو آپ کو قانون کا سامنا کرنے سے کترانا نہیں چاہیے۔ نواز شریف کی واپسی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جس دن ان کی حالت خطرے سے باہر ہوگی وہ پہلے دن ہی واپس آجائیں گے، نواز شریف وطن واپس آنے کیلئے بہت بے چین ہیں لیکن میری نواز شریف سے گزارش ہوگی کہ جب تک علاج نہیں ہو جاتا واپس نہ آئیں۔ موجوہ حکومت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں نے تو سوچا تھا کہ حکومت اتنا نیچے آنے میں 5 سال لے گی لیکن حکومت نے اپنا جو نقصان پانچ سال میں کرنا تھا وہ 2 سال میں ہی کر بیٹھی۔ مکافات عمل تو شروع ہونا ہی تھا کیونکہ ہر چیز کی اپنی ٹائمنگز  ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 883649
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش