0
Thursday 3 Sep 2020 19:50
گورنر پنجاب فوری طور ''تحفط بنیاد اسلام'' پر دستخط کرکے منظور کریں

ملتان، اہلسنت کے تمام مکاتب کا 4 ستمبر کو ''یوم مدح صحابہ'' منانے کا اعلان، مشترکہ اعلامیہ جاری 

ملتان، اہلسنت کے تمام مکاتب کا 4 ستمبر کو
اسلام ٹائمز۔ اہلسنت کے تمام مکاتب فکر، نمائندہ جماعتوں، سرکردہ شخصیات اور مرکزی جامعات کے ذمہ داران کا ایک اہم اجلاس عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی دفتر ملتان حضوری باغ روڈ ملتان میں منعقد ہوا، جس کی صدارت مولانا محمد حنیف جالندھری ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان و مہتمم جامعہ خیر المدارس نے کی۔ شرکاء اجلاس نے حکومت وقت سے پرزور مطالبہ کیا کہ صحابہ کرام اور اہل بیت رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی گستاخی کی سزا کو مزید سخت کیا جائے اور پہلے سے موجود قوانین میں ترمیم کی جائے، اجلاس کے دوران ملکی سطح پر مقدس شخصیات کی عزت و ناموس کے تحفظ اور گستاخانہ واقعات کی روک تھام کے لیے منظم اور متحد ہوکر جدوجہد کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں تمام مکاتب فکر کے ممتاز علمائے کرام، اہل سنت کی جماعتوں کی اور تنظیموں کے قائدین، تاجر اور وکلاء رہنماوں نے شرکت کی۔

جن میں جماعت اہل سنت پنجاب کے ناظم اعلیٰ علامہ فاروق خان سعیدی، مولانا اللہ وسایا عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، مولانا زبیر احمد صدیقی معاون ناظم وفاق المدارس العربیہ جنوبی پنجاب، مولانا کفیل شاہ بخاری مجلس احرار اسلام، مولانا کریم بخش جامعہ عمر بن خطاب، محمد ایوب مغل جمعیت علمائے پاکستان، علامہ خالد محمود ندیم جمعیت اہل حدیث، علامہ عبدالحق مجاہد پاکستان علماء کونسل، مولانا محمد نواز جامعہ قادریہ حنفیہ، مفتی محمد احمد انور مانکوٹ، محمد زکریا خان جمعیت طلباء اسلام ملتان، مولانا عامر محمود جامعہ قاسم العلوم ملتان، میاں آصف محمود اخوانی جماعت اسلامی، مفتی حامد حسن دارالعلوم عیدگاہ کبیروالا، قاری محبوب الرحمن جالندھری، جمعیت اہل حدیث کے رہنما مولانا عنایت اللہ رحمانی، شیخ محمد عمر انجمن تاجران، مولانا ایاز الحق قاسمی جمعیت علمائے اسلام، مولانا سلطان محمود ضیاء، مولانا عبدالمجید تونسوی، مولانا محمد میاں، مولانا محمد حمزہ، علامہ عبدالحق مجاہد، مفتی محمد طیب معاویہ، کاشف بوسن ایڈووکیٹ جنرل سیکرٹری متحدہ مسلم موومنٹ، سلطان محمود ملک صدر قومی تاجر اتحاد، انجینئر ملک منیر احمد قومی تاجر اتحاد شامل تھے۔

اجلاس کے دوران کراچی، اسلام آباد اور ملک کے دیگر شہروں میں حضرات صحابہ کرام کی گستاخی کے واقعات اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا، اجلاس کے شرکاء میں سخت غم و غصہ پایا جاتا تھا، اجلاس میں شامل اکابر علمائے کرام نے شرکاء اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جوش سے زیادہ ہوش اور حکمت سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے لیکن ہم نے متحد ہوکر دشمن کی اس چال کو ناکام بنانا ہے، اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ یہ محض مذہبی اور گستاخی کا معاملہ نہیں بلکہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، اس لیے ریاستی ادارے اس پر خصوصی توجہ دیں۔

اجلاس کے شرکاء نے حکومت کو ان تمام واقعات کا ذمہ دار قرار دیا اور سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخی کے مرتکب شخص کے بیرون ملک فرار اور شرپسند عناصر کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ ہونے کو حکومتی صفوں میں موجود ان عناصر کی کارستانی قرار دیا، جو ان شرپسند عناصر کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ اجلاس کے شرکاء نے حکومتی صفوں میں موجود ایسے عناصر کی نشاندہی اور انہیں عہدوں سے برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کیا، اس موقع پر ایک آٹھ نکاتی اعلامیہ بھی جاری کیا گیا، جس کی روشنی میں مقدس ہستیوں کی عزت و ناموس کی جدوجہد کو آگے بڑھایا جائے گا، ان مطالبات کو پیش نظر رکھا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 884099
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش