1
Thursday 24 Sep 2020 22:46

یمن، منصور ہادی فورسز کا تشدد علامہ یحییٰ الدیلمی کی زبانی

یمن، منصور ہادی فورسز کا تشدد علامہ یحییٰ الدیلمی کی زبانی
اسلام ٹائمز۔ اگست 2018ء میں حج بیت اللہ کی ادائیگی سے واپس آتے ہوئے مأرب-صنعاء ہائی وے پر منصور ہادی فورسز کے ہاتھوں گرفتار کر لئے جانے والے ممتاز یمنی عالم دین و مرجع تقلید زیدیہ علامہ یحییٰ الدیلمی نے اپنی رہائی کے بعد عوام سے خطاب کے دوران منصور ہادی فورسز کے ظلم و ستم سے پردہ اٹھایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق علامہ یحییٰ الدیلمی اور دوسرے بہت سے بیگناہ یمنی شہریوں کو سابق و مستعفی یمنی صدر کے ڈپٹی کے بیٹے علی محسن الاحمر کے بدلے قید سے رہا کیا گیا ہے۔ یمنی ای مجلے الخبر الیمنی کے مطابق زیدیہ مرجع تقلید منگل کے روز ہونے والے قیدیوں کے تبادلے میں آزاد کئے گئے تھے جبکہ گذشتہ روز یمنی عوام کی جانب سے ان کا وسیع استقبال کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ یحییٰ الدیلمی نے جیلوں کے اندر منصور ہادی فورسز کے تشدد کو "انتہائی خوفناک" قرار دیا ہے۔

ممتاز یمنی عالم دین نے اپنے خطاب کے دوران سعودی حمایت یافتہ منصور ہادی فورسز کی جانب سے روا رکھے جانے والے ظلم و ستم سے پردہ اٹھاتے ہوئے عوام کو بتایا کہ بیگناہ یمنی قیدیوں کو اس قدر الٹا لٹکایا جاتا ہے کہ ان کے ہاتھ پیر مفلوج ہو جاتے ہیں جبکہ اس حالت میں انہیں مسلسل 3 دن تک باقی رکھا جاتا ہے۔ ممتاز یمنی عالم دین کا کہنا ہے کہ منصور ہادی کے جلاد، بیگناہ قیدیوں کو اس حد تک زدوکوب کرتے ہیں کہ ان میں سے اکثر کی ہڈیاں تک ٹوٹ جاتی ہیں، تاکہ ان سے ناکردہ گناہوں کا اعتراف لیا جا سکے۔ علامہ یحییٰ الدیلمی کے مطابق منصور ہادی کی مستعفی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ یمن پر دوبارہ حکومت حاصل کرنا چاہتی ہے، تاکہ یہاں احکام کتابِ خدا اور سنتِ رسولؐ کو نافذ کرے، لیکن وہ جیلوں کے اندر قیدیوں کے ساتھ انسانی سلوک تک روا نہیں رکھ سکتی۔
خبر کا کوڈ : 888220
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش