1
Friday 25 Sep 2020 18:49

سال 2019ء تک شام کو 442 ارب ڈالرز کا نقصان پہنچ چکا ہے، اقوام متحدہ

سال 2019ء تک شام کو 442 ارب ڈالرز کا نقصان پہنچ چکا ہے، اقوام متحدہ
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے اقتصادی و سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا (ESCWA) اور اسکاٹلینڈ کی سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی کی جانب سے پیش کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق شام کے اندر بیرونی حمایت کے ساتھ جاری رہنے والی شدید خانہ جنگی کے باعث سال 2011ء تا 2019ء تک ملک کو 442 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچ چکا ہے۔ کُرد ای مجلے رُوڈاو (Rudaw) کے مطابق یہ رقم گذشتہ 8 سالوں کی خانہ جنگی سے شام کو ہونے والا کل نقصان ظاہر نہیں کرتی بلکہ دوسرے ممالک میں موجود 56 لاکھ شامی پناہ گزین، شام کے اندر موجود 64 لاکھ بےگھر خاندان، غذا سے محروم 65 لاکھ شامی خاندان اور 1 کروڑ 1 لاکھ 70 ہزار وہ شامی خاندان، جو انسانی بنیادوں پر فوری مدد کے محتاج ہیں، ان اعداد و شمار کے علاوہ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق شام کے اندر موجود 30 لاکھ بچوں کو بھی سال 2017ء تا 2018ء پڑھائی کا موقع نہیں مل پایا۔ اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں شامی معاشرے کے اندر خاندانی اکائی کے ختم ہو جانے اور انسانی ترقی کے مزید کم ہو جانے پر خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ شام خانہ جنگی کے آغاز سے قبل انسانی ترقی کے حوالے سے درمیانے درجے کا ایک ترقی پذیر ملک تھا جبکہ اس وقت وہ غیر ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہو چکا ہے۔ علاوہ ازیں بیرونی طاقتوں کی حمایت سے شام میں شروع کی جانے والی اس خانہ جنگی کے باعث شام کی اندرونی پیداوار سال 2010ء کی نسبت 54 فیصد رہ گئی ہے جس کے باعث ملک کو 334 ارب ڈالر سے زائد کا دوسرا نقصان بھی ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مندرجہ بالا نقصان کے علاوہ شام پر امریکہ و یورپ کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کے باعث بھی ملکی برآمدات میں بہت زیادہ کمی آئی ہے جس کے سبب قومی کرنسی "لیر" کی قیمت میں بھی شدید کمی واقع ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ و یورپ سمیت بڑی طاقتوں کے حمایت یافتہ دہشتگردوں نے مارچ 2011ء سے بشار الاسد کی شامی حکومت کے خلاف مسلح بغاوت شروع کر رکھی ہے تاہم ایران، روس و عوامی مزاحمتی فورسز کی مدد سے شام نے ان دہشتگردوں کو اپنے اکثر علاقوں سے نکال باہر کر دیا ہے جبکہ دوسری طرف اُسے امریکہ و یورپی ممالک کی جانب سے سخت ترین اقتصادی پابندیوں کا بھی سامنا ہے۔ یاد رہے کہ تیل سے مالا مال شام کا شمالی علاقہ تاحال امریکی فورسز کے کنٹرول میں باقی ہے جبکہ شامی حکومت کا کہنا ہے کہ امریکی فورسز نہ صرف شامی تیل لوٹنے میں مصروف ہیں بلکہ داعش سمیت 150 سے زائد دہشتگرد تنظیموں کو مدد بھی فراہم کر رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 888371
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش