0
Wednesday 7 Oct 2020 00:31

بھارت کا پھر کلبھوشن سے متعلق عدالتی کارروائی کا حصہ بننے سے انکار

بھارت کا پھر کلبھوشن سے متعلق عدالتی کارروائی کا حصہ بننے سے انکار
اسلام ٹائمز۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے رو برو کہا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر کلبھوشن یادیو سے متعلق عدالتی کارروائی کا حصہ بننے سے انکار کردیا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کلبھوشن یادیو کو وکیل فراہم کرنے کیلیے وزارت قانون کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے اور غیر متعلقہ افراد کو احاطہ عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں تھی ،صرف وکلا، متعلقہ عملہ، سائلین اور میڈیا کو داخلے کی اجازت دی گئی۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے عدالت کو بتایا کہ وزارت خارجہ نے 4 ستمبر کو بھارتی وزارت خارجہ کو عدالتی حکم کے حوالے سے آگاہ کیا، 7 ستمبر کو بھارتی حکومت نے پاکستانی وزارت خارجہ کا جواب دیا، بھارت نے ایک بار پھر عدالتی کارروائی کا حصہ بننے سے انکار کردیا ہے۔

بھارت نے آرڈیننس، قونصلر رسائی اور بھارتی وکیل کی اجازت نہ دینے پر اعتراضات اٹھائے، بھارت کا اعتراض ہے کہ پاکستان قونصلر رسائی صحیح طریقے سے نہیں دے رہا، لندن میں پریکٹس کرنے والے کوئینز کونسل کو بطور وکیل پیش کرنے کے اجازت مانگی گئی، بھارت کے چاروں اعتراضات بے بنیاد ہیں۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بھارت کلبھوشن یادیو کی طرف سے کیس کی پیروی نہیں کرنا چاہ رہا، وہ جان بوجھ کر کلبھوشن یادیو کیس سے بھاگ رہا ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بھارت کو کلبھوشن کے مستقبل سے کوئی دلچسپی نہیں، وہ سیاسی طور پر معاملے کو دیکھنا چاہتا ہے، آرڈیننس میں 120 روز کے لیے توسیع کردی گئی ہے، آرڈیننس کے تحت کلبھوشن خود، قونصلر یا نمائندے کے ذریعے کارروائی کا حصہ بن سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 890565
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش