1
Monday 26 Oct 2020 22:53
زیادہ سے زیادہ امریکی دباؤ کی ناکامی

مزید ایسی کوئی پابندیاں نہیں بچیں جو ایران پر عائد کی جا سکیں، وائٹ ہاؤس کا اعتراف

مزید ایسی کوئی پابندیاں نہیں بچیں جو ایران پر عائد کی جا سکیں، وائٹ ہاؤس کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ امریکی حکام نے ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی کی ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی مشیر برائے قومی سلامتی رابرٹ اوبرائن (Robert Charles O'Brien) نے خبرنگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ تاحال ایران و روس کے خلاف بہت زیادہ پابندیاں عائد کر چکا ہے جس کے بعد ان دونوں ممالک کی سرگرمیوں کو مزید محدود کرنے کے لئے واشنگٹن کے پاس کوئی خاص امکانات باقی نہیں بچے۔ روسی خبررساں ایجنسی ٹاس (TASS) کے مطابق وائٹ ہاؤس کے مشیر برائے قومی سلامتی نے امریکی صدارتی انتخابات میں ایران و روس کی مداخلت پر مبنی امریکی دعوے اور اس پر امریکہ کی جوابی کارروائی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ متعدد مشکلات میں سے ایک جن میں ہم گرفتار ہیں یہ ہے کہ ہم تاحال تہران و ماسکو پر بہت زیادہ پابندیاں عائد کر چکے ہیں لہذا (نئی پابندیاں عائد کرنے کے سلسلے میں) ہمارے پاس موجود امکانات انتہائی کم رہ گئے ہیں اور اب کوئی ایسا قابل قدر اقدام باقی نہیں بچا جو ہم انجام دے پائیں۔

امریکی مشیر برائے قومی سلامتی رابرٹ اوبرائن نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وائٹ ہاؤس ان تمام ممکنہ اقدامات پر غور کر رہا ہے جو اس حوالے سے ایران، روس اور اسی طرح چین کو کنٹرول کرنے کے لئے اٹھائے جا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی مشیر برائے قومی سلامتی نے قبل ازیں بھی اپنی ناتوانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے لئے کسی نئے ہدف کا ڈھونڈ پانا واشنگٹن کے لئے اب بہت زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔  اسی طرح امریکی قومی انٹیلیجنس ایجنسی (National Intelligence) کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے بھی دعوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران اور روس کی جانب سے امریکہ کے 2020ء کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ریٹکلف نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اُس ویڈیو کے پیچھے ایران ہے جس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ ان صدارتی انتخابات کے دوران لوگ، حتی امریکہ سے باہر بیٹھ کر بھی، کیسے جعلی ووٹ ڈال سکتے ہیں جبکہ ایران و روس کی جانب سے امریکی انتخابات میں مداخلت کے الزامات کو بارہا مسترد کیا جا چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 894187
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش