0
Wednesday 9 Dec 2020 07:51

فیصل آباد، کم عمر ملازمہ پر تشدد کرنے والی خاتون کو 14 دن کی جوڈیشل تحویل میں دے دیا گیا

فیصل آباد، کم عمر ملازمہ پر تشدد کرنے والی خاتون کو 14 دن کی جوڈیشل تحویل میں دے دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے صنعتی شہر فیصل آباد میں نابالغ نوکرانی پر تشدد کرنے والی خاتون کو پیر کے روز 14 دن کی جوڈیشل تحویل میں دے دیا گیا۔ مدینہ ٹاؤن پولیس نے خاتون کو گرفتار کرکے مجسٹریٹ محمد نصراللہ کے سامنے پیش کیا اور عدالت سے استدعا کی کہ ملزمہ کے جسمانی تحویل کی ضرورت نہیں ہے۔ کیس ریکارڈ کی جانچ کے بعد مجسٹریٹ نے کہا کہ پنجاب ڈسٹیٹوٹ اینڈ نگلیکٹ چلڈرن ایکٹ 2004 کی دفعہ 34 ناقابل ضمانت جرم ہے لہٰذا خاتون کو 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں رکھا گیا ہے۔ مجسٹریٹ نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ 21 دسمبر کو ملزمہ کو عدالت میں پیش کرے اور سی آر پی سی کی دفعہ 173 کے تحت کیس کی مکمل یا نامکمل رپورٹ بھی پیش کرے۔

خاتون کے شوہر منیر احمد پر بھی انہی الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم مجسٹریٹ نے اتوار کے روز انہیں ضمانت بعداز گرفتاری دے دی۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے عدالت سے منیر کو 14 دن کے لیے جیل بھیجنے کی درخواست کی ہے، حالانکہ اس کے قبضے سے کسی کو بھی بازیاب کرانے کی ضرورت نہیں۔ رانا منیر اور اس کی اہلیہ کے خلاف مدینہ ٹاؤن پولیس نے 5 ستمبر کو ساہیوال کی رہائشی نابالغ ملازمہ صدف کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا، تشدد پر مبنی ایک فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس میں چلڈرن پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو اور پولیس حکام کی بھی توجہ مبذول کروائی گئی تھی۔ ایک مقامی وکیل ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ وہ صدف کے اہل خانہ کو مفت قانونی امداد فراہم کریں گے۔

واضح رہے کہ مدینہ ٹاؤن پولیس نے ایڈن ویلی ہاؤسنگ اسکیم میں ایک کم سن لڑکی پر تشدد کے الزام میں ایک خاتون اور ایک مرد کے خلاف مقدمہ درج کرکے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔ سوشل میڈیا پر ہفتہ کے روز 11 سالہ گھریلو ملازمہ صدف پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک لڑکے، اس کی والدہ اور انکل، جن کی شناخت رانا منیر کے نام سے ہوئی، انہیں سڑک پر ایک لڑکی کو مارتے اور دھکا دیتے دیکھا گیا۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ فیصل آباد چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی چائلڈ پروٹیکشن افسر ثمینہ نادر کی شکایت پر پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 34 اور 328 اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ثمینہ نادر نے کہا تھا کہ شہری نے سی پی اینڈ ڈبلیو بی کی ہیلپ لائن پر کال کی تھی اور تشدد کی ویڈیو بھی شیئر کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ تشدد کا واقعہ 3 دسمبر کو پیش آیا۔
خبر کا کوڈ : 902555
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش