0
Saturday 12 Dec 2020 20:03
کسی کو لاپتہ رکھنے کی بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے

مذاکرات کے بجائے ہٹ دھرمی کا اظہار کسی اور کے ایجنڈے کو واضح کرتا ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

بیرون ملک رہائش پذیر پاکستانی شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے
مذاکرات کے بجائے ہٹ دھرمی کا اظہار کسی اور کے ایجنڈے کو واضح کرتا ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کا مقصد سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنا اور ایشیاء کی جانب طاقت کی منتقلی کے عمل کو روکنا ہے۔ پاکستان کی غیر مستحکم صورتحال ملک دشمن عالمی قوتوں بالخصوص امریکہ و اسرائیل کے لیے نفع بخش ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کسی ایسے سیاسی، مذہبی یا اقتصادی بحران کا قطعی متحمل نہیں ہوسکتا، جس سے عوام میں بے چینی پیدا ہو۔ اس سے قبل دشمنوں نے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی، جسے مدبر علماء و دانشوروں نے اپنی بصیرت سے ناکام بنایا۔ اب سیاسی بحران پیدا کرکے قومی ترقی کے عمل کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مادر وطن کے حصول کے لیے ہمارے اجداد نے ان گنت قربانیاں دی ہیں۔ طویل جدوجہد کے نتیجے میں حاصل ہونے والی اس ریاست کی نظریاتی و جغرافیائی حفاظت ہم سب پر واجب ہے۔ ایک جمہوری ریاست میں ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے، لیکن مذاکرات کے دروازے کو ہمیشہ کھلا رہنا چاہیئے۔ جو معاملات بات چیت کے ذریعے حل کیے جا سکتے ہیں، ان پر ڈائیلاگ کی بجائے ہٹ دھرمی کا اظہار جمہوری رویہ نہیں بلکہ کسی اور ایجنڈے کو واضح کرتا ہے۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ سعودی عرب اور یو اے ای میں ان پاکستانی شہریوں کو جبری لاپتہ کیا جا رہا ہے، جو قانونی ضابطے پورے کرکے محنت مشقت کے لیے بیرون ملک مقیم ہیں۔ پاکستان میں ان کے اہل خانہ کو کربناک صورتحال کا سامنا ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ اس مسئلہ کو سفارتی سطح پر حل کرے۔ بیرون ملک رہائش پذیر پاکستانی شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی بعض جگہوں پر ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔ متعدد نوجوان جبری طور پر گمشدہ ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ کسی کو لاپتہ رکھنے کی بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے، تاکہ جو لوگ کسی جرم میں ملوث ہیں، انہیں قانون کے مطابق سزا مل سکے اور بےگناہ افراد اپنے اہل خانہ کے پاس جا سکیں۔ مختلف شہریوں کو کئی کئی ماہ غائب رکھنے کے بعد ان پر جھوٹے مقدمات کا اندراج بھی کیا گیا، جو سراسر زیادتی ہے۔ ایسے غیر قانونی اقدامات کی روک تھام کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جانا چاہیئے، تاکہ انصاف قائم ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز تشویش ناک ہیں۔ محکمہ صحت کی طرف سے جاری ہدایات پر پوری قوم کو عمل کرنا ہوگا۔ انسانی زندگی بہت قیمتی ہے، اس کی حفاظت سب پر واجب ہے۔
خبر کا کوڈ : 903320
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش