0
Monday 4 Jan 2021 21:25

حکومت بتائے کیا شیعہ اپنی حفاظت خود کریں، علامہ سبطین سبزواری

حکومت بتائے کیا شیعہ اپنی حفاظت خود کریں، علامہ سبطین سبزواری
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہزارہ برادری کے گیارہ کان کن مزدوروں کی شہادت کو دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک عرصے سے ملت جعفریہ کو مختلف مواقع پر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سوال صدر پاکستان، وزیراعظم اور آرمی چیف سے ہے کہ دہشتگردوں کیخلاف نیشنل ایکشن پلان، راہ نجات، ردالفساد اور ضرب عضب جیسے آپریشنوں کا نتیجہ کیا نکلا ؟ دہشتگردی کی نئی لہر کس کی پیداوار ہے اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ کب تک جاری رہے گا ؟ کیا ریاستی ادارے شیعہ کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی حفاظت خود کریں، دہشتگردوں کا مقابلہ ریاستی اداروں کے بس کی بات نہیں، درجنوں خفیہ ایجنسی کس کام کی ہیں اور ان کی کارکردگی کیا ہے؟

لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شخص کی طرف سے دختر رسول سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شان میں گستاخی، محرم الحرام سے پہلے نام نہاد متنازع بنیاد اسلام بل، فسادی غالی مقرر کی اسلام آباد میں تقریر، کوہاٹ اسلام آباد میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ، سرگودھا کے علاقے سنگورا میں مسجد کی مسماری اور فرقہ وارانہ فسادات کی خبر دے رہے ہیں۔ ان حالات میں عام شہری پریشان ہے، مگر ریاستی ادارے آنکھیں بند کرکے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، شاید ان کی خاموشی بتا رہی ہے کہ حکومت اور ریاستی ادارے اپنے شہریوں کی حفاظت نہیں کر سکتے، وہ اپنی حفاظت خود کریں، اگر ایسی ہی صورتحال ہے تو ملکی سلامتی پر فاتحہ پڑھ لینی چاہیے، جو ریاست اپنے معصوم شہریوں کی حفاظت نہ کر سکے تو اس کے چلانے والی حکومت اور ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
خبر کا کوڈ : 908080
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش