0
Thursday 7 Jan 2021 21:47

وزیراعظم صاحب، کیا واقعاً اقتدار نے آپکا دل پتھر کا کر دیا ہے، علامہ ظہیرالحسن

وزیراعظم صاحب، کیا واقعاً اقتدار نے آپکا دل پتھر کا کر دیا ہے، علامہ ظہیرالحسن
اسلام ٹائمز۔ کربلائے معلیٰ میں حرم امام حسین علیہ السلام کے خطیب ممتاز عالم دین علامہ سید ظہیرالحسن نقوی نے لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے دھرنے میں شریک کی اور سانحہ کوئٹہ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان واقعاً آپ سے اس بے حسی کی توقع نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دو دن سے مسلسل سفر میں تھے، آج ہی لاہور مجالس عزا بمناسبت ایام فاطمہ (علیہا السلام ) کے سلسلہ میں پہنچے ہیں، بلوچستان کے علاقہ مچھ میں ہونیوالے ھزارہ کمیونٹی کے مظلوم کان کنوں کی افسوسناک اور دلخراش شہادت کا پتہ چلا، مسلسل سفر میں ہونے کی وجہ سے اپنے جذبات کا اظہار نہ کر سکا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ساری معلومات اکٹھی کیں تو واقعاً دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس لواحقین کو تسلی دینے کیلئے الفاظ بھی نہیں، بس لواحقین کے تاثرات کو مختلف رسائل سے پڑھ پڑھ کر تڑپ رہا ہوں، عجیب دل کو چیرنے والے جملات ہیں۔

علامہ سید ظہرالحسن نقوی نے کہا کہ افسوس کرنا اب بھت معمولی اور ہلکا لگ رہا ہے، واقعاً سمجھ نہی آ رہی کہ کیا کہوں، لیکن ایک بات جو صدق دل سے کہنا چاھتا ہوں، مجھے آج پہلی دفعہ ہمارے وزیراعظم عمران خان کے اب تک کوئٹہ جاکر شہدا کے لواحقین سے اظہار ہمدردی نہ کرنے کا بھت دکھ ہوا ہے، آج تک ہم نے وزیراعظم عمران خان کی پالیسیوں کا دفاع کیا اور اس کا برملا اظہار کیا، آج کونسی دیوار ان کے سامنے کھڑی ہے سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ شیخ رشید کا، وزیراعظم کے جہاز میں بیٹھ کر کوئٹہ جانا اور ان کا بار بار اظہار کرنا اور لواحقین کو صرف تسلیاں دینا کہ خان صاحب بھی آئینگے اپ شہدا کو دفنا دیں، زلفی بخاری اور علی زیدی کا غیر سید علماء سے کہنا کہ ہم دو سید زادے آگئے ہیں اب آپ بس شہدا کے لواحقین سے کہیں کہ شرط نہ لگائیں اور بس، واقعاً پہلی دفعہ انُ کی اس حرکت پر افسوس ہوا۔

علامہ ظہیر الحسن نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان صاحب صرف ایک معصوم سا سوال ہے کہ کیا واقعاً اقتدار نے آپکا دل پتھر کا کر دیا ہے اور منفی درجہ حرارت میں بیٹھی مظلوم شہدا کی مائوں اور بہنوں کی پکار اپ کو سنائی نہیں دے رہی؟ کیا واقعاً اپ سمجھتے ہیں کہ آپ کی حکومت کئی دنوں سے پڑے شہدا کے مقدس جنازوں کا بوجھ اٹھا لے گی؟ مجھے تو سوچ کر ہی خوف آ رہا ہے، آپ کو تو فوراً وہاں جانا چاہئیے تھا اور ہاں زلفی بخاری اور علی زیدی آپ کا وہاں وزیراعظم کے بغیر جانا بنتا ہی نہی تھا، ہم اس ملک کے وفادار اور اس کی سلامتی کیلیے قربانیاں دینے کیلئے ہمیشہ تیار رہنے والی قوم ہیں، کتنی تہذیب اور شائستگی کیساتھ آپ کیساتھ شہدا کے جنازوں پر بیٹھ کر گفتگو کی گئی۔ خدارا اس قوم کے درد کو سمجھیں اور ہمارے وطن عزیز پاکستان کیخلاف ہونیوالی گھناؤنی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے فی الفور مظلوموں کی پکار پر لبیک کہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے مطالبات کو مانیں اور قاتلوں کو پکڑ کر قرار واقعی سزا دیں، اور ہاں دبئی میں چھٹیاں منانے والے بے حس وزیراعلی سے بھی باز پرس ضرور کریں۔
خبر کا کوڈ : 908766
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش