0
Saturday 16 Jan 2021 18:42

تاریخ رقم، نیپالی کوہ پیمائوں نے موسم سرما میں پہلی بار کے ٹو سر کر لیا

تاریخ رقم، نیپالی کوہ پیمائوں نے موسم سرما میں پہلی بار کے ٹو سر کر لیا
اسلام ٹائمز۔ نیپالی کوہ پیمائوں نے موسم سرما میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سر کر کے تاریخ رقم کر دی۔ ناممکن کو ممکن بنانے کا یہ کارنامہ نیپال سے تعلق رکھنے والے 10 کوہ پیمائوں نے ہفتہ کے روز سرانجام دیا۔ تاریخ کی سب سے بڑی اور مشکل ترین مہم جوئی میں شریک نیپالی کوہ پیمائوں کی ٹیم ہفتہ کے روز سہ پہر تین بجے کے ٹو سر کر لیا۔ اس طرح تاریخ میں پہلی مرتبہ سرد موسم میں کے ٹو سر کرنے کا اعزاز اپنے نام کر لیا۔ اس سے پہلے سردیوں کے موسم میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سر کرنے کی ہر کوشش ناکام ہو چکی ہے۔ اس دوران کئی کوہ پیمائوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا بھی پڑا۔ K2 Winter Expetition کے نام سے جاری اس مہم میں دنیا کے اٹھارہ ممالک کے 55 سے زائد کوہ پیما حصہ لے رہے ہیں۔

تاریخی مہم جوئی کا آغاز
موسم سرما میں کے ٹو کو سر کرنے کی مہم کا آغاز گزشتہ سال 19 دسمبر کو اس وقت ہوا جب غیر ملکی کوہ پیمائوں کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔ پاکستان میں ضروری قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد ملکی و غیر ملکی کوہ پیمائوں کی ٹیم 29 دسمبر کو کے ٹو بیس کیمپ پہنچ گئی۔ مہم کی قیادت نیپالی کوہ پیما چنگ داوا شرپا کر رہے ہیں۔ تاریخ کی سب سے بڑی مہم جوئی میں پانچ خواتین کوہ پیما بھی شامل ہیں۔ مہم جوئی میں چار ٹیمیں شریک ہیں۔ جن میں ایک نیپال جبکہ ایک پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ قیادت کر رہے ہیں۔ محمد علی سدپارہ کے ساتھ ان کے انیس سالہ فرزند بھی مہم میں شریک ہیں۔

کب کیا ہوا؟
نیپالی کوہ پیمائوں کی ٹیم 12 جنوری کو کیمپ ون پہنچ گئی۔ 13 جنوری کو کیمپ ٹو، 14 جنوری کو کیمپ 3 اور 15 جنوری کو کیمپ فور پہنچ گئی۔ کیمپ فور کے بعد آگے سیدھا کے ٹو کی اونچائی پر پہنچنے کا سفر شروع ہوتا ہے۔ کیمپ فور پہنچنے کے بعد نیپالی کوہ پیمائوں نے رات کو ہی کیمپ فور سے آگے منزل کی طرف بڑھنے کا سفر شروع کیا۔ ہفتہ کے روز بارہ بجے تک اطلاع ملی کی بعض نیپالی کوہ پیما کے ٹو کے ٹاپ سے ستر میٹر دوری تک پہنچ گئے ہیں، تاہم وہ باقی ساتھی کا انتظار کر رہے ہیں۔ سہ پہر چار بجے باقی کوہ پیما بھی پہنچ گئے اور دس کوہ پیمائوں نے بیک وقت کے ٹو سر کر کے تاریخ رقم کر دی۔
کے ٹو سر کرنے والے نیپالی کوہ پیمائوں کے نام:
نرمل پورجا
گیلجی شیرپا
منگما ڈیوڈ شرپا
منگما جی
سونا شرپا 
پیم چھری شرپا
داوا ٹیمبا
 کیلی پیمپا
داوا تینجنگ شرپا

دریں اثنا ہفتہ کے روز مہم جوئی کے دوران سپین سے تعلق رکھنے والا ایک کوہ پیما برفانی کھائی میں گر کر ہلاک ہو گیا ہے۔ الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری کے مطابق ہفتہ کے روز سہ پہر پونے تین بجے کے قریب سپین سے تعلق رکھنے والا کوہ پیما سیرگیو منگوٹی مورینو کیمپ ون سے بیس کیمپ آنے کے دوران کھائی میں گر کر ہلاک ہو گیا۔ دوسری جانب گزشتہ روز ایک نیپالی کوہ پیما کیمپ ٹو کے قریب بری طرح زخمی ہو گیا تھا۔ نیپالی کوہ پیما کے سر اور آنکھ پر چوٹیں آئی تھیں جنہیں بیس کیمپ منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس چوٹی کو پہلی مرتبہ اطالوی کوہ پیما اچیل کمپگنونی نے 1954 میں سر کیا تھا۔ یاد رہے ہیں اس چوٹی کو فتح کرنے کی کوشش میں مجموعی طور پر 86 کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے جبکہ آج سے قبل صرف 450 مہم جو ہی اس کو سر کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ دنیا کی 14 میں سے 13 بلندترین چوٹیوں کو سردیوں کے موسم میں سر کیا جا چکا تھا۔ صرف کے ٹو ہی وہ واحد چوٹی تھی جسے سردیوں کے موسم میں سر کرنے کی ہر کوشش ناکام ہو چکی تھی۔
خبر کا کوڈ : 910559
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش