0
Friday 12 Aug 2011 22:02

جماعت اسلامی کی جانب سے "ایکشن ان ایڈ آف سول پاور ریگولیشنز (پاٹا)" سپریم کورٹ میں چیلنج

جماعت اسلامی کی جانب سے "ایکشن ان ایڈ آف سول پاور ریگولیشنز (پاٹا)" سپریم کورٹ میں چیلنج
پشاور:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے "ایکشن ان ایڈ آف سول پاور ریگولیشنز (پاٹا)" 2011 کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کر دیا ہے۔ جمعرات کے روز جاری ہونے والے بیان کے مطابق پٹیشن جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر سنیٹر پروفیسر محمدا براہیم خان کی جانب سے سپریم کورٹ کے ممتاز وکیل غلام بنی خان ایڈووکیٹ نے آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے جو سپریم کی پشاور برانچ رجسٹری میں جمع داخل کرا دی گئی ہے۔ پریس ریلیز کے مطابق پٹیشن میں فیڈریشن آف پاکستان، وفاقی حکومت، صوبائی حکومت خیبر پختونخوا، سیکرٹری ہوم حکومت خیبر پختونخوا اور سیکرٹری لاء اینڈ پارلیمانی امور حکومت خیبر پختونخوا کو فریقین بنایا گیا ہے۔ پٹیشن میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایکشن ان ایڈ آف سول پاور ریگولیشنز 2011 آئین کے آرٹیکل 25 کے خلاف ہے۔ جس میں ملک کے تمام شہریوں کو یکساں حیثیت (برابری) کی ضمانت دی گئی ہے۔ جبکہ یہ آئین کے آرٹیکل 247 کے کلاز 4 اور5 کی ضروریات کو بھی پوری نہیں کرتا۔ مزید براں ریگولیشنز آئین کے آرٹیکل 203,202,175 کے خلاف اور عدلیہ کے آزادی کے تصور کی نفی کرتا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ ریگولیشنز آئین کے آرٹیکل اور آئین میں دئیے گئے بنیادی حقوق آرٹیکل 8 سے لیکر آرٹیکل 25 تک کے بھی خلاف ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان ریگولیشنز کے ذریعے متوازی اور عدلیہ سے آزاد (نان جوڈیشل نظام) تشکیل دے دیا گیا ہے اور مجرموں سے اپل کا حق بھی چھین لیا گیا ہے۔ درخواستس گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان ریگولیشنز کے ذریعے نہ صرف یہ کہ متوازی جوڈیشل سسٹم بنا دیا گیا ہے بلکہ مسلح افواج کے ملازمین کوجوڈیشل اختیارات استعمال کرنے کا حق دے دیا گیا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان ریگولیشنز میں قانون شہادت مجریہ 1084 کو غیر موثر بنا دیا گیا ہے اور گواہی اور شہادت کے مسلمہ اصولوں کو پامال کیا گیا ہے۔ جبکہ یہ آئین کے آرٹیکل 245 کے تقاضوں کو بھی پورا کرنے سے قاصر ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان ریگولیشنز کے ذریعے آئین میں شہریوں کو فراہم کیے گئے تمام بنیادی حقوق کو بُری طرح پامال کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت عظمی سے استدعا کی ہے کہ ایکشن ان ایڈ آف سول پاور ریگولیشنز 2011 کو کالعدم قرار دیتے ہوئے set aside کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 91220
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش