اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی افواج میں سفید فام بالادستی فعال ہے۔ اس بات کا اعتراف پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں پیش کی گئی ہے کہ جب صدر جوبائیڈن نے امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک سیاہ فام خاتون کو نائب صدر نامزد کیا ہے اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیاہ فام کو سیکریٹری دفاع کا منصب تفویض کیا ہے۔ پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں سفید فام بالادستی کی سوچ کے حامل اہلکاروں کی شناخت کرنے کے لیے تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔ امریکی ذرائع کے مطابق کیپٹل ہل پر ہونے والے حملے کے سلسلے میں امریکی فوج کے 27 موجودہ اور سابق اہلکاروں کو فیڈرل چارجز کا سامنا ہے۔
پینٹاگون کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کس طرح امریکی فوج میں سفید فام بالادستی فعال ہے۔ اس میں انتہا پسندی کا بھی ذکر ہے۔ جاری کردہ رپورٹ میں ایک سابق نیشنل گارڈ کی مثال دی گئی ہے جو خطرناک انتہا پسند گروپ کا رکن رہ چکا ہے اور دوران سروس اپنے انتہا پسندانہ نظریات کا کھلے عام اظہار کرتا رہا ہے۔ سفید فام بالا دستی کی سوچ کے حامل کچھ اہلکاروں کی شناخت ان کے فاشسٹ ٹیٹوز اور ٹی شرٹس لوگوز کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ رپورٹ میں ایف بی آئی یونٹس سمیت دیگر حکومتی ذرائع کو اس مقصد کے لیے استعمال کرنے کی تجاویز بھی دی گئی ہیں۔