0
Saturday 27 Feb 2021 22:41

مسجد اقصیٰ کے معاملے پر اسرائیل کے سامنے گٹھنے ٹیکے جارہے ہیں، مشتاق خان

مسجد اقصیٰ کے معاملے پر اسرائیل کے سامنے گٹھنے ٹیکے جارہے ہیں، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ دینی مدارس کے طلباء پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں، پاکستان کی ترقی و استحکام میں دینی مدارس کا کردار ناقابل فراموش ہے، اس وقت پاکستان کی اسلامی شناخت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ قرآن کریم، ناموس رسالت، عقیدہ ختم نبوت، مساجد و مدارس، علوم نبوت کی اشاعت کے ادارے اور مسجد اقصیٰ ہمارے لئے سرخ لکیریں ہیں، ان کو پامال کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ مسجد اقصیٰ کے معاملے پر اسرائیل کے سامنے گھٹنے ٹیکے جارہے ہیں، مسجد اقصیٰ امت مسلمہ کی میراث اور پیغمبروں کی امانت ہے، اسے یہودیوں کے ہاتھ میں نہیں دے سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ صراط الجنۃ بلوگرام ضلع سوات میں تقریب ختم بخاری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع سوات حمید الحق، مہتمم جامعہ حقانیہ سنگوٹہ مولانا شیرزادہ، مہتمم جامعہ صراط الجنۃ صاحب احمد میدانی اور دیگر نے خطاب کیا۔ نمایاں پوزیشن لینے والے طلباء اور طالبات میں اسناد اور دیگر انعامات تقسیم کئے گئے۔

مشتاق خان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر میں ہزاروں نوجوانوں نے قربانیاں پیش کی ہیں لیکن ہمارے حکمرانوں نے اس مسئلے پر بھی چپ سادھ لی ہے۔ کشمیر کی جدوجہد آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ امت مسلمہ وسائل سے مالا مال ہے لیکن دیانتدار قیادت سے محروم ہے۔ صالح حکمران ملے تو امت مسلمہ چند سالوں میں سپر پاؤر بن جائے گی۔ پاکستان کی اسلامی شناخت کی حفاظت، زکوٰۃ کے نظام کا قیام، سود کا خاتمہ اور امت مسلمہ سے تعلقات دستور میں شامل ہیں۔ ہم ان کی حفاظت کریں گے۔ قرآن سے وابستہ ہونے اور گھروں کو قرآن کے مراکز بنانے کی ضرورت ہے۔ موجودہ وقت میں 73 کروڑ مسلمان ان پڑھ ہیں جو کتاب و قلم سے بے خبر ہیں جس کی اصل وجہ دین اسلام سے دوری ہے۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے مزید کہا کہ مساجد و مدارس کیساتھ تعلق جوڑنے سے ہی ہم فلاح پاسکتے ہیں۔ مدارس امید و روشنی کی واحد کرن ہیں۔ اغیار و طاغوتی قوتیں مدارس و علماء کرام کے خلاف سوشل میڈیا کے ذریعے نفرتیں و تعصب پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ علماء کرام دین اسلام کی بنیاد اور جڑ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ فتنہ و فساد کے دور میں ہمیں مدارس کے ساتھ رابطہ جوڑ کر ان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرنا ہوگا۔ اگر ہم نے مدارس کے ساتھ اپنا رابط نہیں جوڑا تو پھر معاشرے میں مزید بگاڑ پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین امت مسلمہ کی جاگیر اور اثاثہ ہے، ہمارے حکمرانوں نے فلسطین کا سودا کیا ہوا ہے اور وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے تیار بیٹھے ہوئے ہیں مگر ہم حکمرانوں کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہونے دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 918757
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش