0
Monday 15 Aug 2011 14:03

پاکستان کو مطالبات کی فہرست تھما دی گئی، امریکی امداد شدت پسندوں کیخلاف کارکردگی سے مشروط

پاکستان کو مطالبات کی فہرست تھما دی گئی، امریکی امداد شدت پسندوں کیخلاف کارکردگی سے مشروط
کراچی:اسلام ٹائمز۔ امریکا نے پاکستان کی سیکورٹی امداد کارکردگی سے مشروط کر دی۔ پاک امریکا تعلقات کی بہتری کے لیے اب امریکی امداد کی ادائیگی پاکستان کی کارکردگی سے مشروط ہے، امریکا نے پاکستان کی امداد ان چار سیکٹرز بن لادن کے احاطے کا استعمال، افغان جنگ، مشترکہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں امریکا کے ساتھ پاکستان کا تعاون اور دو طرفہ تعلقات کی بہتری کے لیے تعاون میں کار کردگی دکھانے سے مشروط کی ہے۔ تاہم پاکستانی انٹیلی جنس حکام نے ایسی کسی امریکی فہرست کی تردید کی ہے۔
 امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاوٴس نے پاکستان کو سیکورٹی کی مد میں اربوں ڈالر کی امداد دینے کے ساتھ شرائط عائد کر دی ہیں کہ اسلام آباد القاعدہ اور اس کے اتحادی عسکریت پسند گروپوں سے نمٹنے کے لئے خفیہ امریکی مقاصد کے حصول کے لیے واضح پیش رفت دکھائے۔ امریکا نے پاکستان سے باہمی کشیدگی کم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔ امریکا نے پاکستان کے ساتھ درجہ بندی کا یہ نظام اسامہ کی ہلاکت کے بعد قائم کیا ہے جو وائٹ ہاوٴس کی طرف سے تبدیلی کا واضح اشارہ ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات اب ادائیگی کے لئے کارکردگی دکھانے کے ساتھ مشروط ہے۔ 
ایک اعلٰی امریکی فوجی عہدے دار کے مطابق پاکستان کے ساتھ تعلقات کی نئی پیش رفت اسامہ آپریشن اور ریمنڈ کی گرفتاری کے بعد پیدا ہوئی۔ 9/11 کے بعد امریکا کی دہشت گردی کے خلاف تعاون کے لیے پاکستان کے متعلق امریکی پالیسی تبدیل ہوتی رہی۔ اس عرصے میں 20 ارب ڈالر امداد فراہم کرنے کے باوجود امریکا یہ سمجھتا رہا کہ پاکستان اس کے ساتھ ڈبل گیم کر رہا ہے اور وہ امریکا کے دشمنوں کی مدد کر رہا ہے۔ امریکا نے مالی سال 2010ء میں پاکستان کو اقتصادی اور سیکورٹی سمیت دیگر مد میں تقریباً 4.5 ارب ڈالر امداد دی، اس میں سیکورٹی کے لیے2.7 ارب ڈالر دیئے گئے، امریکا نے پاکستان کو چار مختلف سیکٹر میں اپنی کارکردگی دکھانے کی فہرست تھمائی ہے، اس میں سرفہرست امریکا بن لادن کے احاطے کے استعمال کے متعلق پاکستان کا مکمل تعاون چاہتا ہے، دوسرے میں افغان جنگ میں پاکستان کاتعاون، تیسرا مشترکہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں امریکا کے ساتھ پاکستان کا بھرپور ساتھ اور چوتھا دو طرفہ تعلقات کی بہتری کے لیے تعاون ہے، حکام کا کہنا ہے کہ ان باسکٹ کی تفصیلات کی مزید درجہ بندی کی گئی اور ہر ایک کو ان کی کارکردگی پر امریکی مدد کی ادائیگی کو مشروط کیا ہے۔ تاہم پاکستانی خفیہ ایجنسی کے عہدے داروں نے ایسی کسی بھی فہرست کی تردید کی ہے۔ 
دیگر ذرائع کے مطابق اخبار وال سٹریٹ جرنل نے ایک سینئر امریکی فوجی عہدیدار کے حوالے سے کہا ہے کہ واشنگٹن نے اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے ایک خفیہ سکور کارڈ تیار کیا ہے جسے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے کی گئی کارروائی کے بعد نافذ کر دیا گیا ہے۔ مستقبل میں اس بنیاد پر ہی پاکستان کو عسکری امداد ملے گی۔ ایک دوسرے فوجی عہدیدار نے اخبار کو بتایا کہ امریکا اب پہلے کے طرح فوجی امداد دینے کو تیار نہیں جب تک امریکا پاکستانی حکومت کے کچھ اقدامات دیکھ نہیں لیتا، امداد نہیں دی جائے گی۔ کانگریس کی ریسرچ سروس کے مطابق 2010ء میں امریکی نے پاکستان کو ساڑھے چار ارب ڈالرز کے لگ بھگ امداد دی، جس میں اقتصادی اور سکیورٹی سے متعلق دونوں قسم کی امداد شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 91980
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش