0
Monday 22 Mar 2021 22:19

معدنیات سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے فریم ورک کا از سر نو جائزہ لیا جائیگا، خالد خورشید

معدنیات سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے فریم ورک کا از سر نو جائزہ لیا جائیگا، خالد خورشید
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کینڈین ہائی کمشنر، ڈنمارک، یورپی یونین اور آسٹریا کے سفراء سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں موجود وسائل سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ معدنیات سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے فریم ورک کا از سر نو جائزہ لیا جائیگا۔ غیر فعال تمام لیز کینسل کیے جائیں گے۔ معدنیات کے شعبے میں مہارت رکھنے والی بین الاقوامی کمپنیوں کی بھی مدد لی جائیگی۔ زرعی شعبے کا فروغ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ لینڈ ریفارمز کے ذریعے زمینوں کے مالکانہ حقوق دیئے جائینگے۔ ہر ڈسٹرکٹ میں کولڈ سٹوریج اور پروسسنگ پلانٹ لگائے جائینگے۔ گلگت بلتستان میں پیدا ہونے والے پھلوں کی بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی ممکن بنائی جائے گی۔ پرائیوٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔

خالد خورشید نے کہا کہ حکومت احساس پروگرام کے تحت مستحق افراد کی مدد کر رہی ہے۔ عوام کا میعار زندگی بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ جن علاقوں میں شرح خواندگی کم ہے ان علاقوں میں بچوں کی تعلیم میں حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان میں قابل کاشت زمین صرف 2 فیصد ہے۔ یہاں پھلوں کی پیداوار میں اضافے کے مواقع ہیں، ان پھلوں کو بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی کیلئے معاونت کی جائے۔ جی بی میں جنگلات کے فروغ کیلئے جدید طریقوں سے جن پہاڑوں میں پانی نہ ہونے سے جنگلات نہیں وہاں پر شجرکاری کی جائیگی۔ ECO ٹوریزم کو فروغ دینے کیلئے حکومت پرعزم ہے۔ جامع منصوبہ بندی کے تحت دیہاتوں میں وسائل کی دستیابی یقینی بنائیں گے۔ زراعت کا شعبہ حکومتی ترجیحات میں ہے۔ زرعی شعبے کے فروغ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ جی بی کا مزید کہنا تھا کہ نجی فلاحی ادارے، ڈونرز کی مدد سے جی بی میں مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ ان اداروں کو حکومت کی مشاورت سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بہتر انداز میں وسائل کا استعمال ممکن ہو سکے۔ صوبائی سطح پر سوشل رجسٹری کا قیام عمل میں لایا جائیگا تاکہ مکمل ڈیٹا دستیاب ہو اور بہتر انداز میں عوام کی مدد کی جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضلع دیامر، کھرمنگ سمیت دور دراز علاقوں میں سٹنٹنگ ایک چیلنج ہے۔ ماں اور بچے کی بہتر نشودنما کیلئے اس شعبے میں مدد درکار ہے، حکومت سب ڈویژن سطح پر نشونما پروگرام شروع کریگی۔خواتین کی ترقی اور بااختیار بنانے کیلئے حکومت پرعزم ہے اور عملی اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے ملاقات میں کینڈین ہائی کمشنر، ڈنمارک، یورپی یونین اور  آسٹریا کے سفیروں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی ترقی کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں گے۔

یونیورسٹیز اور تعلیمی اداروں میں نصاب کی اپ گریڈیشن کیلئے تعاون فراہم کیا جائیگا۔ پولیس کے نظام کی بہتری کیلئے تعاون کر رہے ہیں۔ ویلیو چین اور زرعی شعبے کی بہتری کیلئے صوبائی حکوت کے ساتھ تعاون کریں گے۔ حکومت مختلف شعبوں میں منصوبوں کی ترجیحات کا تعین کرے۔ ان منصوبوں کیلئے ڈونرز اور سرمایہ کاروں کو راغب کیا جائیگا۔ خواتین کی فلاح و بہبود اور بااختیار بنانے کیلئے جی بی میں منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ ملاقات میں سیکریٹری برائے وزیر اعلیٰ عثمان احمد کو فوکل پرسن بنایا گیا جو محکمہ پلاننگ کے متعلقہ آفیسران، وزیراعلیٰ ریفامز یونٹ کے ماہرین اور سفراء کے مابین منصوبوں کی ترجیحات اور ڈونرز کو راغب کرنے کیلئے روڈ میپ تیار کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 922909
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش