0
Wednesday 14 Apr 2021 14:52

فجیرہ بندرگاہ کے قریب اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ

فجیرہ بندرگاہ کے قریب اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ
اسلام ٹائمز۔ متحدہ عرب امارات میں فجیرہ بندرگاہ کے قریب باہاما پرچم والے اسرائیلی تاجر بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی چینل 12 نے سیکیورٹی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ جہاز پر ایرانی میزائل سے حملہ کیا گیا ہے لیکن اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا۔ یہ حملہ تہران کی جانب سے نطنز سائٹ پر تخریب کاری کی جوابی کارروائی کی دھمکی دینے کے ایک دن بعد اور بحیرہ احمر میں ایرانی بحری جہاز ساویز کے خلاف کاروائی کے ایک ہفتے بعد متحدہ عرب امارات کے پانیوں میں انجام پایا ہے۔

لبنان میں حزب اللہ اور اسلامی جمہوریہ کے قریب سمجھے جانے والے المیادین ٹی وی چینل نے خلیج فارس کے پانیوں میں کارگو جہاز "ہائپرئین" پر حملے کی اطلاع دی ہے۔ ایرانی داخلی میڈیا نے بھی اس خبر کی اطلاع دی جس میں جہاز کی خصوصیات اور راستے کا ذکر کیا گیا تھا۔ یروشلم پوسٹ لکھتا ہے کہ جہاز اسرائیلی کمپنی ری - شپنگ کی ملکیت میں ہے جس کے دوسرے جہاز پر فروری میں ایران نے حملہ کیا تھا۔ یاد رہے رواں ماہ کے آخر میں خلیج عمان میں ایک پراسرار دھماکے میں کارگو جہاز "امیاد ہیلیوس رے" کو نقصان پہنچا تھا اور تل ابیب نے تہران کو اس حملے کا الزام دیا تھا جبکہ تہران نے اس کی سختی سے تردید کی تھی۔



مصدقہ ذرائع کے مطابق بحر عمان میں نشانہ بنائے گئے اسرائیلی جہاز ہائپیرین کی طرح یہ کشتی بھی رامی اونجر نامی تاجر کی ملکیت ہے جو موساد کے چیف کا قریبی دوست ہے۔ اس جہاز کو کویت جاتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے علاقائی پانیوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ بحری جہاز کو درست جس مقام پر نشانہ بنایا گیا ہے وہ عین موقع پر مکمل طور پر پانی میں رک گیا ہے۔ نیوز ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جہاز کی حفاظت کے لئے بیلجئیم کا جنگی جہاز بھیج دیا گیا ہے۔ اسرائیل اخبار یدیوت اہرونوت کے سیکورٹی زون کے صحافی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی جہاز کو راکٹ یا واٹر مائن سے ٹکرانے کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ اس نے دعوی کیا کہ اسرائیل نے اس حملے کی ذمہ داری ایران پر عائد کی ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 927162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش