0
Thursday 22 Apr 2021 22:55
مسنگ پرسنز کے معاملے میں آئین پر عملدرآمد چاہتے ہیں، علامہ مقصود ڈومکی

شیعہ مسنگ پرسنز کے معاملے پر متعلقہ اداروں سے بات کروں گا، گورنر بلوچستان

بلوچستان اور پاکستان کو اس وقت امن کی ضرورت ہے، ایم ڈبلیو ایم ترجمان
شیعہ مسنگ پرسنز کے معاملے پر متعلقہ اداروں سے بات کروں گا، گورنر بلوچستان
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یاسین زئی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سرینا ہوٹل بم دھماکہ انتہائی افسوس ناک ہے، بلوچستان اور پاکستان کو اس وقت امن کی ضرورت ہے، دہشت گردی ملک کا سنگین مسئلہ ہے، جس کے خاتمے کے لٸے سنجیدہ اور مربوط کوششیں ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا تعاقب کرتے ہوئے ان کے نیٹ ورک کو ختم کرنا اور مجرموں کو نشان عبرت بنانا ریاستی اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے، گزشتہ سانحات کی جوڈیشل انکوائری کرتے ہوئے حقائق منظر عام پر لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات کے باوجود ہمارے مدارس مساجد اور شخصیات کو ناقص سیکورٹی دی گئی ہے، مدارس اور شخصیات کی سیکورٹی کلوز ہونے پر ہمیں تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ خانوادہ شیعہ مسنگ پرسنز کا دھرنا اکیسویں دن بھی جاری ہے، ہم مسنگ پرسنز کے معاملے میں آئین پاکستان اور قانون کے مطابق عملدرآمد چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص مجرم ہے تو اس کے لئے تھانہ اور عدالتیں موجود ہیں مگر ماورائے آٸین و قانون کسی کو اٹھانا بہت سارے مسائل کا سبب بنتا ہے۔ ہم محب وطن شہری ہیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ مسنگ پرسنز کے معاملے میں ریاست ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنے شہریوں کے ساتھ شفقت اور مہربانی سے پیش آٸے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ مچھ کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت نے وارثان شہداء کے ساتھ جو معاہدہ کیا تھا اس پر عمل درآمد کیا جائے۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ایم فل کے طالب علم محمد آصف ہزارہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنا باعث تشویش ہے، حکومت کو چاہیئے کہ وہ اس پر نظر ثانی کرے تاکہ ان کا تعلیمی سلسلہ برقرار رہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر بلوچستان کی حیثیت سے جسٹس امان اللہ یاسین زئی کے عوامی روابط قابل ستائش ہیں، آپ عوامی روابط اور مساٸل کو اہمیت دیتے ہیں۔

اس موقع پر گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ یاسین زئی نے کہا کہ دہشت گردی وطن عزیز پاکستان کا ایک سنگین مسئلہ ہے جس کے خاتمے کے لٸے حکومت سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، سرینا ہوٹل واقعہ افسوس ناک ہے، برادر ملک چین کے ساتھ ہمارے تعلقات گہرے ہیں، کوٸی واقعہ اس پر اثر انداز نہیں ہوسکتا، چین ہمارا دیرینہ اور قریبی دوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ جس کمیونٹی کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا وہ اہل تشیع ہیں، ہمیں ہزارہ نسل کشی اور شیعہ کے خلاف دہشت گردی پر شدید افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ مسنگ پرسنز و دیگر اہم ایشوز پر میں متعلقہ اداروں سے گفتگو کروں گا۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے گورنر بلوچستان کو سالانہ کلینڈر اور کتاب کا تحفہ پیش کیا۔
خبر کا کوڈ : 928708
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش