0
Wednesday 19 May 2021 21:31

صیہونی رژیم سے حماس کا راکٹوں بھرا انتقام انتہائی تباہ کن اور تیز ہے، فرانسیسی میڈیا

صیہونی رژیم سے حماس کا راکٹوں بھرا انتقام انتہائی تباہ کن اور تیز ہے، فرانسیسی میڈیا
اسلام ٹائمز۔ ایک فرانسیسی خبررساں ایجنسی نے غاصب صیہونی رژیم کی وحشیانہ بمباری کے جواب میں فلسطینی مزاحمتی محاذ کے راکٹ حملوں کے بارے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ حماس اپنے راکٹوں کی بڑی تعداد اور دوسرے اسلحے کی بڑی مقدار کے سبب اسرائیل کے ساتھ لمبے عرصے تک جنگ لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ فرانس نیوز کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ حماس، غزہ کی گذشتہ لڑائیوں کی نسبت اس مرتبہ (غاصب) صیہونی رژیم کے خلاف ماضی سے کہیں زیادہ راکٹ و میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ فرانسیسی خبررساں ایجنسی کا لکھنا ہے کہ گو کہ فلسطینی مزاحمتی محاذ گذشتہ 15 سال سے غزہ کے اندر سخت ترین اسرائیلی محاصرے میں گھرا ہوا ہے، تاہم اس نے نہ صرف تل ابیب سمیت متعدد (غير قانونی) یہودی بستیوں پر اپنے سینکڑوں راکٹ حملوں سے (غاصب) صیہونی رژیم کو چونکا کر رکھ دیا ہے بلکہ حماس کی جانب سے 250 کلومیٹر رینج کے حامل اپنے نئے و پیشرفتہ میزائل کو بھی حال ہی میں متعارف کروا دیا گیا ہے۔

فرانس نیوز کا لکھنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی محاذ کی جانب سے گذشتہ ہفتےکے دوران (مقبوضہ فلسطین) اسرائیل پر 3 ہزار سے زائد راکٹ فائر کئے جا چکے ہیں جبکہ اس حوالے سے مشرق وسطی کے معروف تجزیہ نگار "فابیان ہینز" کا کہنا ہے کہ اس لڑائی کی واضح ترین حقیقت یہ ہے کہ ایک چھوٹے سے وقفے کے دوران یا ایک ہی وقت میں کس قدر زیادہ مقدار میں راکٹوں کو کامیابی کے ساتھ فائر کیا جا رہا ہے.. راکٹ فائر کرنے کے حوالے سے حماس کی طاقت، چاہے وہ تعداد کے اعتبار سے ہو یا ان کے رینج کے اعتبار سے، بہت زیادہ بڑھ گئی ہے جس کے باعث اسرائیل سے انتہائی تیزی کے ساتھ "تباہ کن" انتقام لیا جا رہا ہے۔


 
فرانسیسی خبررساں ایجنسی نے ماہرین سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ لگتا ہے کہ حماس کی مزاحمتی طاقت اس کے زرادخانوں میں موجود 12 سے 13 ہزار راکٹوں پر منحصر ہے جبکہ "کیلیبر ایبسکیورا" اور مشرق وسطی کے دوسرے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یقینی طور پر حماس یہ نہیں چاہتی ہو گی کہ اس کے راکٹوں کے گودام صرف 2 ہی ہفتوں میں خالی ہو جائیں۔ رپورٹ کے مطابق فرانسیسی ماہرین کا کہنا ہے کہ حماس کو نہ صرف راکٹوں کی تیاری کے حوالے سے لمبے عرصے کا تجربہ حاصل ہے بلکہ اس کے انجینئروں نے ہماری اس بات کو "لمبے رینج کے حامل دیو ہیکل" میزائل تیار کر کے ثابت بھی کر دکھایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جاری جنگ کے پہلے 4 روز کے دوران ہونے والے نقصان کے حوالے سے غاصب صیہونی رژیم کے مالیاتی اداروں کی جانب سے لگایا جانے والا تخمینہ؛ سال 2014ء کی 51 روزہ جنگ کے آدھے حصے کے برابر ہے، جو اس وقت 4 بلین ڈالر تھا۔ فرانس نیوز کے مطابق گذشتہ چند روز کے دوران حکومتی عمارتوں، سڑکوں، اسٹریٹ لیمپ اور ٹریفک سگنلز سمیت دوسرے انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کے بارے (غاصب) صیہونی رژیم کے محکمہ مال کا تخمینہ اربوں اسرائیلی شکل سے بھی زیادہ ہے درحالیکہ ہونے والے نقصان کا ہنوز صحیح طرح سے اندازہ بھی نہیں لگایا جا سکا۔ رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی رژیم کی ایک سیاسی جماعت کے سربراہ "مراف میکائیل" نے اپنے ایک پیغام میں اعتراف کرتے ہوئے انتہائی مایوسی کے عالم میں کہا ہے کہ اس وقت ہم ایک ایسے مرحلے میں ہیں کہ جب قبل ازیں حماس کبھی اتنی طاقتور نہ تھی جبکہ اب اسرائیلی فوج بندگلی میں گھس چکی ہے درحالیکہ غزہ کی ان کارروائیوں سے خلاصی کا کوئی رستہ بھی نظر نہیں آ رہا۔
خبر کا کوڈ : 933452
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش