0
Wednesday 2 Jun 2021 18:52

نظام المدارس کا پہلا باضابطہ اجلاس، نصاب سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال

نظام المدارس کا پہلا باضابطہ اجلاس، نصاب سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
اسلام ٹائمز۔ وزارت ایجوکیشن حکومت پاکستان کی طرف سے نظام المدارس پاکستان کو بورڈ کا درجہ ملنے کے بعد اس کا پہلا باضابطہ اجلاس صدر مفتی امداد اللہ قادری کی زیر صدارت نظام المدارس پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں نظام المدارس سے الحاق کرنیوالے ناظمین و مہتممین اور سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ طلباء کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کا منظور شدہ 8 اور 16 سالہ دینی نصاب پڑھایا جائے گا اور اسی نصاب میں سے امتحانات ہوں گے۔ داخلے ہر اسلامی سال کے شوال کے مہینے میں جبکہ امتحانات شعبان المعظم میں ہوا کریں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نظام المدارس سے الحاق شدہ مدارس کے طلباء کو ہنگامی صورتحال کے پیش نظر آن لائن تعلیمی و تدریسی سہولیات میسر ہوں گی اور طلباء کو بین الاقوامی مذہبی سکالرز اور مصنفین کی کتب پڑھائی جائیں گی۔ نظام المدارس میں زیر تعلیم طلباء کیلئے پی ایچ ڈی کرنے تک کی تعلیمی سہولیات میسر ہوں گی۔

اجلاس میں ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان علامہ میر آصف اکبر، خرم نواز گنڈاپور، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، علامہ محمد بدر الزماں قادری، مفتی غلام اصغر صدیقی، ڈاکٹر شفاقت علی بغدادی، ناظم امتحانات علامہ عین الحق بغدادی،علامہ محمد اشفاق چشتی، رانا محمد فاروق، حاجی محمد منظور قادری، مولانا خلیل حنفی، علامہ غلام مرتضیٰ علوی، علامہ عزیز الحسن اعوان، مفتی ارشاد حسین سعیدی، علامہ نصیر بابر، علامہ ثمر عباس، علامہ حافظ خلیل، پروفیسر خضر حیات، علامہ سجاول الاحق، علامہ اسلم صابری نے شرکت کی۔ مفتی امداد اللہ قادری نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نظام المدارس پاکستان کا نصاب طلباء میں وسعت نظر پیدا کرے گا اور ہماری تعلیمی مساعی اتحاد بین المسلمین اور رواداری کے فروغ کیلئے ہیں۔ان شاء اللہ نظام المدارس پاکستان ان عظیم مقاصد کے حصول کیلئے بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہو گا۔ طلباء کو اس طرح کا نصاب پڑھایا جائے گا کہ وہ زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی اہلیت کے مطابق پیشہ وارانہ خدمت انجام دے سکیں۔
خبر کا کوڈ : 935885
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش