0
Thursday 3 Jun 2021 11:31

مودی حکومت کی ٹیکہ کاری پالیسی پر سپریم کورٹ کا سوال

مودی حکومت کی ٹیکہ کاری پالیسی پر سپریم کورٹ کا سوال
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے بھارت کی مودی حکومت کی ویکسینیشن پالیسی پر سنجیدہ سوالات اٹھائے ہیں۔ عدالت نے حفاظتی ٹیکے لگانے کی پالیسی کو 18 سے 44 سال تک کے عمر کے افراد کے لئے غیر معقول قرار دیا ہے۔ مودی حکومت کی اس پالیسی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ ٹیکے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ 18 سے 44 سال کی عمر کے افراد کوویڈ 19 سے نہ صرف متاثر ہو رہے ہیں بلکہ شدید بیمار بھی ہو رہے ہیں اور انھوں ہسپتال میں داخل ہونا پڑرہا ہے۔ بدقسمتی سے سبھی معاملات میں مریضوں کی اموات ہوئیں، واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو حکم جاری کیا ہے کہ کووڈ 19 ویکسین کی خریداری سے متعلق تفصیلی تفصیلات فراہم کی جائیں۔

بھارت کی مودی حکومت کی ٹیکہ کاری پالیسی کی نکتہ چینی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ 18 سے 44 سال کی عمر کے افراد کو مفت ٹیکہ فراہم نہ کرنے کا فیصلہ بادی النظر میں ’’منمانی اور غیر معقول‘‘ لگتا ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیر صدارت تعطیل یافتہ بنچ نے اپنے حالیہ تبصرے میں کہا ہے کہ 45 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو مفت ٹیکے لگانے اور اس سے کم عمر کے لوگوں کو رقم ادائیگی کے عوض ویکسین دینے کا نظام بنانے کی مودی حکومت کی پالیسی بادی النظر میں ’منمانی اور غیر معقول‘ نظر آتی ہے۔ بنچ نے دیہی آبادی کے لئے ٹیکے کی قلت کے تناظر میں متعدد دیگر خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے مرکز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی ٹیکہ کاری پالیسی پر نظرثانی کرے اور 31 دسمبر 2021ء تک ویکسین کی ممکنہ دستیابی کا خاکہ پیش کرے۔
خبر کا کوڈ : 936041
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش