0
Sunday 20 Jun 2021 17:37

تین سال بعد بجٹ میں حصے کیلئے احتجاج ناقابل فہم ہے، حافظ حسین احمد

تین سال بعد بجٹ میں حصے کیلئے احتجاج ناقابل فہم ہے، حافظ حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سینیئر رہنماء اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں اپوزیشن کا 3 سال بعد اپنے حلقہ انتخابات کیلئے بجٹ میں حصے کیلئے احتجاج ناقابل فہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 3 سال تک جس پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں کو دھاندلی کی پیداوار اور سلیکٹڈ قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف استعفوں اور لانگ مارچ کے نمائشی پروگرام بنا کر عوام کو دھوکے میں رکھا گیا، آج انہی اسمبلیوں کی صوبائی حکومت اور ان کا پیش کردہ بجٹ نہ صرف اپوزیشن کے لئے آئینی بن گیا، بلکہ اس کرپشن کی بہتی گنگا سے اپنے حلقے کیلئے حصہ مانگنے والے آج اپنے وجود کی موجودگی کا بھی احساس دلا رہے ہیں۔

انہوں مزید کہا کہ کاش یہ احتجاج سی پیک، سیندک، پاچن کوہ اور مظلوم صوبہ کے ساحل، وسائل اور صوبائی خود مختاری وغیرہ کے متعلق ہوتا۔ حافظ حسین احمد کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی قومی اور صوبائی حکومت کا اپنے یا اپوزیشن کیلئے فنڈز مختص کرنا بذات خود ایک غیر آئینی اقدام ہے، جس کے بارے میں عدلیہ بھی واضح طور پر فیصلہ دے چکی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے بھی بلوچستان کے مظلوم عوام کیلئے بجٹ سے پہلے فنڈ کی فراہمی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے لیکن یہ ریکارڈ پر ہے کہ صوبے کے اربوں روپے آخر میں ”لیپس“ ہوکر یا کروا کر وفاق کو واپس کئے جاتے رہے۔
خبر کا کوڈ : 939104
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش