0
Wednesday 24 Aug 2011 18:23

عراق اور شام کے خلاف نئی سعودی سازش کا انکشاف

عراق اور شام کے خلاف نئی سعودی سازش کا انکشاف
اسلام ٹائمز- العالم نیوز چینل کے مطابق باخبر ذرائع نے فاش کیا ہے کہ سعودی عرب عراق میں سیاسی عمل کو سبوتاژ کرنے اور شام کی حکومت کو سرنگون کرنے کی خاطر بڑا سازشی منصوبہ بنانے میں مصروف ہے۔ اس سازش کے تحت عراق میں موجود دہشت گروہوں اور چند بکے ہوئے سیاستدانوں کے ذریعے عید سعید فطر کے بعد شام-عراق بارڈر پر بڑے پیمانے پر فسادات کروانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ سعودی اور اردنی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور صدام دور کی بعث پارٹی سے وابستہ دہشت گرد گروہوں کو اس منصوبے کو عملی شکل دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق اس منصوبے میں طے پایا ہے کہ سعودی عرب اور اردن کے انٹیلی جنس اداروں سے وابستہ دہشت گرد گروہ سیاسی انتشار پھیلا کر کوشش کریں گے عراق کے مغربی حصے خاص طور پر الانبار اور نینوا کے صوبوں کی مکمل خودمختاری کا زمینہ فراہم کیا جا سکے۔ رپورٹس کے مطابق اس کام کیلئے سعودی عرب نے بڑے پیمانے پر رقوم مختص کر رکھی ہیں اور صرف عراق کیلئے 4 ارب ڈالر کی رقم مختص کی جا چکی ہے۔ طے پایا ہے کہ مختلف قسم کے جدیدترین ہتھیار تجارت اور سرمایہ کاری کی آڑ میں عراق کے مغربی علاقوں تک پہنچائے جائیں جہاں سے یہ اسلحہ شام کے دہشت گرد سلفی گروہوں تک پہنچایا جائے گا۔ شام کے سلفی گروہوں کی اصلی ذمہ داری صدر بشار اسد کی حکومت کو سرنگون کر کے سعودی عرب کی پٹھو حکومت کو برسراقتدار لانا ہے۔
باخبر ذرائع نے مزید بتایا کہ اس منصوبے کے تحت بڑے پیمانے پر اسلحہ سعودی عرب اور اردن سے عراق کے راستے شام سمگل کیا جانا ہے جس میں جدید مشین گنیں، دوربین والی رائفلز اور انفرا ریڈ کیمرے [رات کو دیکھنے والے آلات] والی رائفلز بھی شامل ہیں۔ کہا جاتا ہے ایسی ہی قسم کا کچھ اسلحہ عراق سیکورٹی فورسز نے حالیہ دنوں میں پکڑ کر اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 94208
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش