0
Monday 12 Jul 2021 22:45

گلگت مظاہروں کی لپیٹ میں، اپوزیشن، سرکاری ملازمین اور ڈاکٹروں کے دھرنے

گلگت مظاہروں کی لپیٹ میں، اپوزیشن، سرکاری ملازمین اور ڈاکٹروں کے دھرنے
اسلام ٹائمز۔ پیر کے روز گلگت شہر مظاہروں اور دھرنوں کی لپیٹ میں رہا۔ شہر اقتدار میں جگہ جگہ مظاہروں کی وجہ سے نظام زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گیا۔ ڈاکٹرز نے ہسپتالوں میں ہڑتال شروع کر دی جبکہ پیپلزپارٹی کی کال پر اپوزیشن کی جانب سے بجٹ کی غیر مفصفانہ تقسیم کیخلاف مظاہرے کیے گئے۔ شاہراہوں پر دھرنے دیئے گئے اور ٹریفک کو کئی گھنٹے تک بلاک رکھا گیا۔ ادھر آٹے کے بحران کیخلاف عوام سڑکوں پر آگئے۔ لائن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین بھی احتجاج کرنے لگ گئے۔ ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کو لے کر ہسپتالوں میں جزوی ہڑتال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے باہر دھرنا دیا۔ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی سروسز معطل ہونے سے سینکڑوں مریض مشکلات سے دو چار ہو گئے۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی کی جانب سے مختلف شاہراہوں پر دھرنا دیا گیا۔

پیپلزپارٹی کی کال پر اپوزیشن جماعتوں نے گلگت کی مرکزی شاہراہوں پر دھرنا دیدیا۔ بارگو بسین، بسین بالا میں احتجاج کیا گیا اور غذر روڈ کو بند کر دیا گیا۔ کنوداس کے مقام پر بھی دھرنا دیتے ہوئے کے کے ایچ کو بند کر دیا گیا۔ جس کی وجہ سے گلگت سے ہنزہ اور دیگر علاقوں کیلئے ٹریفک بند ہو گئی۔ پڑی بنگلہ، جگلوٹ اور دنیور میں بھی احتجاج کیا گیا اور سڑکوں پر دھرنے دیئے گئے۔ رحیم آباد کے مقام پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں پیپلزپارٹی کے صدر امجد حسین ایڈووکیٹ شریک ہوئے اور خطاب کیا۔ انہوں نے حکومت کو 14 جولائی تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ تب تک مطالبات منظور نہ ہوئے تو اگلا احتجاج چلاس زیرو پوائنٹ پر ہوگا۔ اپوزیشن کے دھرنوں کے باعث شاہراہوں پر ہزاروں مسافر کئی گھنٹے تک پھنس کر رہ گئے اور انہیں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔
خبر کا کوڈ : 943082
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش