0
Friday 30 Jul 2021 21:49

بھارت میں پیگاسس جاسوسی کا کام 2019ء سے جاری ہے، ملیک ارجن کھڑگے

بھارت میں پیگاسس جاسوسی کا کام 2019ء سے جاری ہے، ملیک ارجن کھڑگے
اسلام ٹائمز۔ بھارتی پارلیمنٹ میں حزب اختلاف جماعت کانگریس کے لیڈر ملیک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ پیگاسس جاسوسی 2019ء سے جاری ہے اور اس کی وجہ سے ملک محفوظ نہیں رہ سکتا اور جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوششیں کی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی لئے پیگاسس مسئلہ پر ایوان میں بحث ہونی چاہیئے۔ ارجن کھڑگے نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ حکومت اپوزیشن پر پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہ دینے کا الزام لگانے کے بجائے اس معاملے پر بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی پیگاسس مسئلے پر آج پھر ایوان میں بحث چاہتی تھی لیکن حکومت اس پر بحث کے لئے تیار نہیں تھی، اس لئے ہنگامہ ہوا اور ایوان ملتوی کر دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ پیگاسس کا معاملہ اہم ہے کیونکہ ہر ایک کی جاسوسی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی حکومت نے کمپنی پر چھاپہ مارا، جس پر کمپنی نے بیان دیا کہ ان تمام ممالک جنہوں نے اس پیگاسس استعمال کیا ہے ان سب کو معطل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسکا مطلب یہ ہے کہ جاسوسی کئی ممالک میں جاری تھی اور یہ جاسوسی ہمارے ملک میں 2019ء سے جاری تھی۔ ملیک ارجن کھڑگے نے کہا کہ راجیہ سبھا میں کانگریس کے رکن دگ وجے سنگھ نے حکومت سے اس معاملے پر ایک سوال پوچھا تو اس وقت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر نے اسے جھوٹ بتایا لیکن کہا کہ اس میں 121 افراد کے نام سامنے آئے ہیں اور اس کے بارے میں بتایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ابھی تک جاسوسی کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی اور فرانس میں اس معاملے میں تفتیش کی گئی ہے اور سارے معاملے سامنے آئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 945909
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش