0
Sunday 5 Sep 2021 09:51

بھارت پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ لگانا چاہتا ہے، طاہر اشرفی

بھارت پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ لگانا چاہتا ہے، طاہر اشرفی
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی کی تدفین نے دنیا بھر میں بھارت کے نام نہاد جمہوری چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے، بھارتی سامراج سید علی گیلانی کی موت پر بھی اُن سے ڈرا رہا، خطے کے حالات بتا رہے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کا فیصلہ ہونیوالا ہے۔ قرآن اکیڈمی لاہور میں ممتاز حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طاہر اشرفی نے کہا کہ بھارت پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کی آگ لگانا چاہتا ہے، ہم اپنے اتحاد سے دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے، ملک میں کسی کو بھی تشدد کے ذریعے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، بھارت کے عالمی دہشتگرد تنظیموں کیساتھ رابطے ہیں، اگر انڈیا یہ سمجھتا ہے کہ وہ افواہ سازی کے ذریعے دنیا کو گمراہ کرلے گا تو پھر مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اور لاک ڈاؤن ہٹائے، اُسے اس کی حیثیت کا پتا چل جائے گا۔
 
انہوں نے کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہئے کہ کشمیری تمہارے لئے کافی ہیں، بہت جلد سید علی گیلانی کا خواب پورا ہوگا، عالمی برادی مودی کے عزائم کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہماری خارجہ پالیسی نہیں، صرف پچھلے پانچ دن کے عالمی دنیا کیساتھ جو روابط ہیں اور جو وزرائے خارجہ پاکستان آئے ہیں، اس سے پتا چل جاتا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کتنی مضبوط ہے، افغانستان  کے مسئلے پر پاکستان کے موقف کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے، عمران خان نے بہت پہلے کہا تھا کہ ہم جنگ میں تمہارے ساتھ نہیں ہوں گے، لیکن جب تم افغانستان سے نکلو گے تو تمہیں نکلنے میں ضرور تمہاری مدد کریں گے۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ بڑے ذمہ داروں نے جو اپنے آپ کو سیاسی مذہبی قائدین بھی کہتے ہیں نے بغیر تحقیق کے الزامات عائد کئے کہ امریکیوں کو یہاں بسا دیا گیا، ایک امریکی فوجی بھی پاکستان کی سرزمین پر نہیں، ٹرانزٹ ویزے پر آنیوالے یہاں آئے اور چلے گئے، میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ قوم کو گمراہ نہ کریں۔
 
حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اس عزم پر قائم ہیں کہ جنگ میں کسی کیساتھ نہیں ہیں، ہم صرف افغانستان میں امن کے سہولت کار ہیں، ہم افغانستان کے امن کو پاکستان اور اس خطے کا امن سمجھتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اگر افغانستان میں امن آئے گا تو یہ خطہ معاشی، تجارتی اور دینی طور پر آگے بڑھے گا، پاکستان سے لیکر پورے یورپ تک تجارت کے راستے ہموار ہوں گے، آج وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کی قیادت کا موقف پوری دنیا کے سامنے درست ثابت ہوا ہے، پوری دنیا نے افغانستان سے انخلاء کے دوران پاکستان سے مدد مانگی، اس وقت سارا فوکس امن ہے۔
خبر کا کوڈ : 952238
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش