0
Monday 29 Aug 2011 18:46

ڈرونز حملے کم نہ ہونے پر پاکستان کی سول و ملٹری قیادت میں مایوسی بڑھ گئی

ڈرونز حملے کم نہ ہونے پر پاکستان کی سول و ملٹری قیادت میں مایوسی بڑھ گئی
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں ڈرونز حملوں میں کمی نہ ہونے سے پاکستان کی سویلین اور ملٹری قیادت میں مایوسی بڑھ رہی ہے، پاکستان ڈرونز کی پروازوں پر جغرافیائی طور پابندیاں عائد کر سکتا ہے، سی آئی اے کے ڈرونز حملوں سے پاک امریکا تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے۔ امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" کے مطابق امریکی سی آئی القاعدہ پر ہلاکت خیز کاری ضرب لگا رہی ہے جس سے ان کا نیٹ ورک کمزور ہو رہا ہے اس کے ساتھ ساتھ امریکی حکام کو خدشہ ہے کہ پاکستان میں ڈرونز حملوں کے خلاف عوامی مہم پاکستانی رہنماوٴں کے لیے سیاسی نقصان کا باعث بن رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ ان میں کمی چاہتے ہیں۔
ایک پاکستانی دفاعی عہدیدار نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن ڈرونز حملے سے پہلے پاکستان کے ساتھ مشورہ نہیں کرتا۔ ان کے مطابق امریکا ہمیشہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہمیں اتحادیوں کی طرح عمل کرنا چاہیے ہمیشہ ہمیں لیکچر اور مطالبات پیش کرتا ہے لیکن ہمارے ساتھ امریکا اتحادیوں جیسا سلوک نہیں کرتا۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے خلاف پاکستان میں ڈرونز حملوں میں کمی نہ ہونے سے پاکستان کی سویلین اور ملٹری قیادت میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔ اسلام آباد نے پاکستان کے مختلف بیسز سے سی آئی اے کو خفیہ طور پر ڈرونز آپریٹ کرنے کی اجازت دی ہے۔ ایجنسی کو پاکستان کی سرزمین کے بعض حصوں پر کام کرنے کی اجازت ہے، بعض امریکی حکام کو ڈر ہے کہ پاکستان قبائلی علاقوں پر جاسوس طیاروں کی پرواز کے سی آئی اے کی اجازت سے انکار کر سکتا ہے یا پاکستان ڈرونز کی پروازوں پر جغرافیائی طور پابندیاں عائد کر سکتا ہے۔ پاکستان نے امریکی حکام کو ڈرونز حملوں کے پروگرام میں تبدیلی کے متعلق کچھ تجاویز دی ہیں۔ جنہیں امریکی حکام نے ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 95434
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش