0
Monday 4 Oct 2021 12:28
امریکی اور مغربی انتہا پسندوں کی سوچ تاریخ کے رُخ کیخلاف ہے

امریکی صدی کا اختتام، ایشائی صدی کا آغاز ہو چکا ہے، مشاہد حسین سید

امریکی صدی کا اختتام، ایشائی صدی کا آغاز ہو چکا ہے، مشاہد حسین سید
اسلام ٹائمز۔ ممتاز سیاسی رہنما اور سینیٹ آف پاکستان کی کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے پاک چین دوستی کے 72 سالوں کے تناظر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ براعظم ایشیاء کسی نئی سرد جنگ کا ہرگز متحمل نہیں ہو سکتا، سی پیک کیخلاف مہم درحقیقت چین کیخلاف امریکی پراپیگنڈے کا حصہ ہے، امریکی اور مغربی انتہا پسندوں کی سوچ تاریخ کے رُخ کیخلاف ہے، امریکہ زوال پذیر جبکہ چین عروج کی جانب گامزن ہے، امریکی صدی کا اختتام اور ایشائی صدی کا آغاز ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس خطے کے تیزی سے تبدیل ہوتے حالات میں ہمیں بڑی دانشمندی اور دلیری سے کام لینا ہوگا اور ایسی پالیسیاں بنانا ہوں گی جو پاکستان کے طویل المعیاد مفادات کا تحفظ کرتی ہوں، ہمیں اپنے عوام کو حقائق سے آگاہ کرنا چاہیے اور علاقائی ممالک بالخصوص روس، چین، ایران، ترکی، قطر اور وسط ایشیائی ممالک سے مل کر ایسی پالیسیاں وضع کرنی چاہییں جن سے افغانستان اور اس خطے میں استحکام پیدا ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کے عوام کے درمیان باہمی رابطوں کو مضبوط بنانے کے لیے ”انجمن پاک چین دوستی“ کا احیاء کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ 1840ء سے لیکر 1949ء تک چینی قوم کو برطانیہ، امریکہ، فرانس اور جرمنی کے ہاتھوں انتہائی توہین آمیز سلوک کا سامنا کرنا پڑا، یہی وجہ ہے کہ آج چین اپنی آزادی، خودمختاری اور استحکام کے حوالے سے بڑا حساس ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے مزید کہا کہ چین کی ترقی میں اس کی لیڈرشپ کے انتہائی اعلیٰ و ارفع معیار، غلط راستے کا احساس ہونے پر اسے تبدیل کرلینے کی صلاحیت، دوسروں سے سیکھنے کی صلاحیت اور پُرامن خارجہ پالیسی کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ چینی قوم اس لحاظ سے بڑی خوش نصیب ثابت ہوئی ہے کہ اُسے اپنی آزادی کے اول روز سے ہی ماؤزے تنگ اور چواین لائی جیسے مدبر مل گئے۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا حال ہی میں امریکی سینیٹ میں 22 سینیٹرز کی طرف سے پیش کردہ بل میں تین بار پاکستان کا ذکر کیا گیا ہے اور وادی پنج شیر میں طالبان کے ہاتھوں ستمبر 2021ء میں شمالی اتحاد کی شکست میں پاکستان کے فعال کردار کے تذکرہ کی بنیاد بھارت کی تیار کردہ وہ فیک نیوز ہے، جس کا جھوٹا ہونا ثابت ہو چکا ہے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ یوں لگتا ہے کہ اس بل کے پاکستان مخالف حصوں کا ڈرافٹ امریکہ میں سرگرم بھارتی لابی نے تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کے انخلا کے بعد پاکستان کیلئے بیش بہا تزویراتی مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ 
خبر کا کوڈ : 957097
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش