0
Friday 15 Oct 2021 19:50

بلتستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کیخلاف چودہویں روز بھی مظاہرے

بلتستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کیخلاف چودہویں روز بھی مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ بلتستان یونیورسٹی میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں اور غیرقانونی بھرتیوں کیخلاف جاری احتجاجی مظاہرے چودہویں روز میں داخل ہو گئے۔ چودہویں روز وی سی اور رجسٹرار کی مبینہ کرپشن کیخلاف احتجاجی مظاہرہ گمبہ سکردو میں کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سول سوسائٹی کے رہنماﺅں نجف علی، شبیر مایار، محمد سعید و دیگر نے کہا کہ بلتستان یونیورسٹی کو وائس چانسلر اور رجسٹرار نے کرپشن کا گڑھ بنا دیا ہے۔ بعض لوگ ان کی کرپشن پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، جوں جوں وقت گزرتا جائے گا احتجاج میں شدت آتی جائے گی۔ احتجاج کا دائرہ پورے بلتستان میں پھیل جائے گا، وائس چانسلر اور رجسٹرار کیخلاف اس وقت سکردو میں احتجاج ہو رہا ہے، اگر وی سی اور رجسٹرار کو ہٹایا نہ گیا تو احتجاج کا سلسلہ پورے بلتستان میں شروع ہوگا، پھر صورتحال کو کنٹرول کرنا کسی کے بس میں نہیں رہے گا۔

دریں اثناء جعفری محلہ میں ڈائریکٹر کالجز کے سامنے بھی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کے دوران سول سوسائٹی کے رہنماﺅں اور ڈائریکٹر کالجز گلگت بلتستان تہذیب الحسن کا آمنا سامنا ہوا، سول سوسائٹی کے رہنماﺅں نجف علی، محمد علی دلشاد نے بلتستان میں نئے کالجز کے قیام میں غیر معمولی تاخیری حربے استعمال کرنے اور کالجوں میں زیر تعلیم طلبہ کی فیسوں میں غیر معمولی اضافے کیخلاف شدید احتجاج کیا اور کہا کہ بلتستان کے ساتھ سویتلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ یہاں 12 سو سے زائد طلبہ داخلوں سے محروم ہیں۔ داخلوں کا مسئلہ کسی اور ضلع میں نہیں صرف بلتستان میں ہے۔ یہاں کے طلبہ کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے، یہاں اول تو طلبہ کو کالجوں میں داخلے نہیں ملتے ہیں، جن طلبہ کو داخلے ملتے ہیں ان کی فیسیں ناقابل برداشت حد تک بڑھا دی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر کالجز سید تہذیب الحسن نے کہا کہ بلتستان میں نئے کالجز کے قیام کیلئے کوششیں جاری ہیں، اس سلسلے میں عوامی نمائندوں سے بھی بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 958870
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش