0
Monday 3 Jan 2022 01:51

تحریک انصاف حکومت کی بے حسی عروج پر ہے، ساجد حسین طوری

تحریک انصاف حکومت کی بے حسی عروج پر ہے، ساجد حسین طوری
اسلام ٹائمز۔ پاراچنار سے رکن قومی اسمبلی ساجد حسین طوری نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حال ہی میں صوبائی حکومت نے سنٹرل اور لوئر کرم کیلئے مختلف سکیموں کیلئے فنڈز فراہم کئے، تاہم اپر کرم کو مکمل نظرانداز کیا گیا ہے، جو اپر کرم کے ساتھ سراسر زیادتی ہے، ہم مانتے ہیں کہ سنٹرل اور لوئر میں ایسے پروجیکٹس کی ضرورت ہے اور ہونے بھی چاہئیں، ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن اپر کرم میں بھی بہت سارے علاقے ایسے ہیں، جہاں وہ لوگ زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جیسا کہ پیواڑ، تری منگل، مقبل، زیڑان چھپر، ملا باغ، وچہ درا، بغکی، دراداڑ، خار کلے اسی طرح اور بھی علاقے موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپر کرم میں صحت کے ساتھ سکول، روڈز، پروٹیکشن والز اور پینے کے صاف پانی کی ضرورت ہے، کرم میں تعینات 73 بریگیڈ نے بھی کافی حد تک مختلف ترقیاتی پروجیکٹس پر کام کیا ہے۔ جن کے ہم شکر گزار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سمیت صوبائی وزراء نے کئی بار ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ میڈیکل کالج بنانے کے اعلانات کئے، جو ابھی تک صرف اعلانات تک محدود ہیں۔ آرمی چیف نے ٹراما سینٹر بنا کر افتتاح بھی کیا، صوبائی وزراء نے بھی 2 بار افتتاح کر دیئے، مگر ابھی تک ٹراما سنٹر کو کوئی سٹاف فراہم نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ ہماری ڈیمانڈ تھی کہ پاراچنار میں ایک نرسنگ کالج بنایا جائے، وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال کیلئے بھی زمین مختص ہوئی تھی، لیکن ابھی تک کوئی خاطر خواہ رزلٹ نہیں نکلا۔ساجد طوری نے کہا کہ ضلع کرم واحد ضلع ہے، جہاں ایک ہی ڈسٹرکٹ میں 2، 2  ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز (DHOs) تعینات ہیں، آبادی کے لحاظ سے صرف ایک (DHO) آفسر ہونا چاہیئے، ساتھ میں پاراچنار زنانہ ہسپتال اپ گریڈیشن پر بھی ابھی تک کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ جتنے بھی نئے بی ایچ یوز لوئر اینڈ سینٹرل کرم بن رہے ہیں، اسی طرح اپر کرم میں بھی بننے چاہئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی (IT) یونیورسٹی کیلئے 800 کنال زمین بھی مختص کر دی گئی تھی، جس پر کوئی غور و فکر نہیں ہو رہا، اس کے ساتھ ڈگری کالج نمبر 2 پاکستان پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں بن گیا، ہینڈ اور بھی کر دیا گیا، جس میں ہر قسم کی سہولیات موجود ہیں، ہاسٹل، لیکچررز کیلئے ہاسٹل، پرنسپل کیلئے بنگلہ، اس کے باوجود پی ٹی آئی حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی، جس کیلئے سٹاف دیا جائے۔ نئے بننے والے سی ایچ سی پرائمری سکولز کو آبادی کے تناسب سے بنایا جائے۔ پبلک ہیلتھ آفس صدہ شفٹنگ قابل قبول نہیں، ہونا یہ چاہیئے کہ صدہ پبلک ہیلتھ آفس کو اپ گریڈ کیا جائے، پاراچنار آفس کو پاراچنار میں ہی رہنے دیا جائے، پبلک لائبریری پاراچنار کو ذاتی آفس میں تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جو انتہائی شرمناک فعل ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کیلئے یہ سوالیہ نشان ہے، جو دعوے تو کرتی ہے لیکن گراؤنڈ لیول پر کچھ بھی نہیں ہے۔ ہم کور کمانڈر 11 کور جنرل فیض حمید سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے ان مسائل پر توجہ دی جائے، تاکہ یہ پسماندہ علاقے کے عوام زندگی کی ان بنیادی سہولیات سے مستفید ہوں۔
خبر کا کوڈ : 971708
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش