0
Saturday 15 Aug 2009 11:18

وزیراعظم کے نواز،شجاعت،اسفندیار،افتخارچودھری کو فون،آمر کے غلط فیصلوں سے دہشتگردی کا سامنا کرنا پڑا،گیلانی

وزیراعظم کے نواز،شجاعت،اسفندیار،افتخارچودھری کو فون،آمر کے غلط فیصلوں سے دہشتگردی کا سامنا کرنا پڑا،گیلانی
اسلام آباد:وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی نے کہا ہے کہ آمر کے غلط فیصلوں کی وجہ سے دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔ پارلیمنٹ کے ذریعے غیر جمہوری شقیں آئین سے نکال دی جائیں گی اور بلوچستان کے وسائل وہاں کے مسائل حل کرنے پر صرف کئے جائیں گے۔ وہ کنونشن سینٹر میں 63ویں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی عطیہ خداوندی ہے جس کے لئے قوم نے بھاری قیمت ادا کی ہے۔ قوم کو انتہا پسندی اور دہشت گردی نے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ حکومت نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے پر امن راستہ اختیار کیا، جسے حکومت کی کمزوری سمجھا گیا۔ ہم دہشت گردوں سے خوف زدہ نہیں، دہشت گردوں کا ظلم و ستم ہمارے حوصلے کے سامنے دم توڑ دیگا۔ متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو اور ترقی کا عمل تیز کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور ہم ہمسایہ ممالک سے برابری کی بنیاد پر خوشگوار تعلقات چاہتے ہیں۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف،مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف،مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین،عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفندیار ولی اور چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری کو جمعہ کے روز ٹیلی فون کیا اور انہیں پاکستان کے 63 ویں یوم آزادی کی مبارکباد دی۔ نواز شریف سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے 17ویں ترمیم،سیکشن 58ٹو بی اور 1973ء کے آئین کی روح کے منافی دیگر شقوں کو ختم کرنے کیلئے اپنے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اسفندر یار ولی سے بات چیت کے دوران انہیں سوات اور مالاکنڈ کے دیگر علاقوں میں بھرپور انداز میں یوم آزادی کی تقریبات کے انعقاد پر مبارکباد دی ۔ جبکہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے انہیں عدلیہ کی آزادی کی مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ اس سے پاکستان کے عوام کو فوری انصاف کی فراہمی میں بھرپور مدد ملے گی۔ دریں اثناء وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے ٹیلی کمیونیکیشن انڈسٹری کے وفد نے جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی اور انہیں انڈسٹری کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے تحفظات دور کئے جائیں گے اور کمیٹی کی رپورٹ ملنے کے بعد ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔دریں اثناء وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے وزیراعظم ہاؤس میں ای سی او کے نئے سیکرٹری جنرل محمد یحییٰ معروفی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کا مستقبل رکن ممالک کو ٹھوس فائدہ پہنچانے کیلئے اس کی اہلیت اور اس مشترکہ خوشحالی کا انحصار علاقائی تجارت، توانائی کے شعبے میں تعاون اور رابطوں میں اضافے پر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ای سی او آزمائشی کنٹینر ٹرین سے رکن ممالک کے درمیان علاقائی رابطوں کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ کوششوں کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے تجویز دی کہ ای سی او کے ٹریڈ ڈویلپمنٹ بینک کو پاکستان سے ایران سے ملانے والے موجودہ ریلوے ٹریک کی اپ گریڈیشن کیلئے سرمایہ کاری کرنی چاہیے تاکہ یورپی ممالک کے ساتھ ای سی او کے رکن ممالک کے رابطے قائم ہو سکیں اور تجارت و سرمایہ کاری کی نئی راہداری قائم ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ای سی او کے آئندہ سربراہ اجلاس کی میزبانی کیلئے منتظر ہے اور وہ تنظیم کی توسیع میں قائدانہ کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ دریں اثنا ء مار گلہ ریلوے اسٹیشن پر ای سی او کے تعاون سے چلائی جانے والی کنٹینر ٹرین کا افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اقتصادی تعاون کی تنظیم اور رکن ممالک باہمی تعاون سے ہی تجارت کو زیادہ فروغ دیا جاسکتا ہے تقریب میں رکن ممالک کے ریلوے سربراہان سیکرٹری جنرل ای سی او اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی،یوم آزادی کے پر مسرت موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ ٹرین پراجیکٹ میں کافی زیادہ مشکلات کا سامنا تھا لیکن رکن ممالک کے تعاون اور بروقت کوششوں سے ان مشکلات پر قابو پا لیا گیا،آج مارچ 2008ء میں پیش گیا آئیڈیا حقیقت کا روپ دھار چکا ہے ٹرین سے وسط ایشیاء،چین اور یورپ کی منڈیوں تک تجارتی سامان کو رسائی حاصل ہو جائے گی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سکریٹری جنرل ( ای سی او) یحیی معروفی نے کہا کہ مذکورہ ٹرین 6500 کلومیڑ کا فاصلہ اسلام آباد سے ا ستبول تک پندرہ روز میں طے کرے گی جس میں سے 1900کلو میٹر کا فاصلہ پاکستان وہ 2570 کلو میٹر ایران اور 2070 کلو میٹر فاصلہ ترکی میں طے کر یگی۔ واضع رہے کہ مذکورہ ٹرین اسلام آباد سے براستہ ایران استنبول ( ترکی) جایا کر یگی،سیکر ٹری جنرل نے پاکستان ریلوے حکام کی کوششوں سراہتے ہوئے کہا کہ اب ضرورت ہے کہ افغانستان کو بھی اس پراجیکٹ میں شامل کیا جائے،انہوں نے کوئٹہ سے تفتان تک کے ٹر یک کو بھی جلد مکمل کرنے کے حوالے سے بات کی،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ مذکورہ ٹرین کی روانگی ایک بڑی کامیابی ہے۔ جس سے تجارت اور دیگر شعبوں میں سرکاری تنظیموں کو بھی اس پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کی دعوت دی،تقریب سے سیکرٹری و چیئرمین ریلوے سمیح الحق نے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں موجود ٹر یک کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے حوالے سے یقین دہانی کرائی،اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر ٹریک اس معیار کے مطابق ہو جائے تو اس سے ٹرین کی رفتار بھی بڑھ جائے گی،اور سفر بھی محفوظ ہو جائے گا،انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ٹرین تجرباتی بنیاد پر چلائی جا رہی ہے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے وزیراعظم ہاؤس میں ای سی او کے نئے سیکرٹری جنرل محمد یحییٰ معروفی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم ( ای سی او) کا مستقبل رکن ممالک کو ٹھوس فائدہ پہنچانے کیلئے اس کی اہلیت اور اس مشترکہ خوشحالی کا انحصار علاقائی تجارت، توانائی کے شعبے میں تعاون اور رابطوں میں اضافے پر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ای سی او آزمائشی کنٹینر ٹرین سے رکن ممالک کے درمیان علاقائی رابطوں کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ کوششوں کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے تجویز دی کہ ای سی او کے ٹریڈ ڈویلپمنٹ بینک کو پاکستان سے ایران سے ملانے والے موجودہ ریلوے ٹریک کی اپ گریڈیشن کیلئے سرمایہ کاری کرنی چاہیے تاکہ یورپی ممالک کے ساتھ ای سی او پی رکن ممالک کے رابطے قائم ہو سکیں اور تجارت و سرمایہ کاری کی نئی راہداری قائم ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ای سی او کے آئندہ سربراہ اجلاس کی میزبانی کیلئے منتظر ہے اور وہ تنظیم کی توسیع میں قائدانہ کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم ہے۔

خبر کا کوڈ : 9829
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش