0
Saturday 30 Apr 2022 21:03

بشار الاسد نے عام معافی کا جدید حکمنامہ جاری کر دیا

بشار الاسد نے عام معافی کا جدید حکمنامہ جاری کر دیا
اسلام ٹائمز۔ جمہوریہ شام کے صدر بشار الاسد نے آج ہفتے کی صبح ایک جدید جکم نامہ جاری کرتے ہوئے دہشتگردی کے معمولی جرائم میں ملوث افراد کے لئے عام معافی کا اعلان کر دیا ہے۔ فارس نیوز کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق، شام کے صدر بشار الاسد نے ہفتے کے روز 2022ء کے لیے قانون سازی کا حکم نامہ نمبر 7 جاری کیا، جو عام معافی سے متعلق ہے۔ شامی صدر کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ حکم نامہ اس سال تیس اپریل سے پہلے ہونے والے دہشت گردانہ جرائم کے لیے عام معافی کے بارے میں ہے۔ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (SANA) نے اس بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ معافی میں ایسے جرائم شامل نہیں ہیں کہ جن کے نتیجے میں کسی شخص کی موت واقع ہوئی ہو، اور اس میں 2012ء میں جاری کردہ انسداد دہشت گردی کے قانون کی شق 19 اور تعزیرات نمبر 148 شامل نہیں ہے، جنہیں 1949ء میں جاری کیا گیا تھا۔ بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ عام معافی کا ذاتی لڑائی جھگڑوں میں قانونی چارہ جوئی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور متاثرہ فریق عدالت سے اس سلسلے میں رجوع کرسکتا ہے، جبکہ یہ حکم نامہ جاری ہونے کی تاریخ سے نافذ العمل ہے۔

یاد رہے کہ بشار الاسد نے گذشتہ سال بھی عام معافی کا حکم جاری کیا تھا، جس میں شام کے اندر اور باہر فوجی خدمات سے فرار ہونے والے تمام لوگوں کو معاف کر دیا گیا تھا۔ شام کی صدارتی معافی میں درج ذیل افراد شامل ہیں:
ا) 1950ء میں جاری کردہ قانون سازی کے حکمنامہ نمبر 61 کے مطابق شام کے اندر فوجی خدمات سے فرار ہونے والوں کے لیے مکمل معافی۔
ب) 1950ء میں جاری کردہ قانون سازی کے فرمان نمبر 61 کے مطابق شام سے باہر فوجی خدمات سے فرار ہونے والوں کے لیے مکمل عام معافی۔
اس دستور کے مطابق فراری افراد عدالت سے معافی کا ریلیف حاصل نہیں کرسکیں گے، مگر وہ جو ملک میں موجود ہیں، وہ تین ماہ کے اندر اور جو افراد شام سے باہر ہیں، چار ماہ کے اندر ریاست کی جانب رجوع کریں۔ اسی سلسلے میں شامی ایوان صدر نے ستمبر 2018ء میں فوجیوں کو کورٹ مارشل میں چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا۔ شامی صدر بشار الاسد نے ایک حکم نامہ جاری کیا، جس کی رو سے ملک میں فوجی خدمات (NCC) چھوڑنے والے تمام افراد کے لیے عام معافی کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس منصوبے میں 2007ء کے ملٹری سروس قانون نمبر 30 کے تحت سزا پانے والوں کے لیے عام معافی شامل تھی۔
خبر کا کوڈ : 992015
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش