0
Saturday 21 Nov 2020 22:46

وادی کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد کی صورتحال پر الطاف جمیل ندوی کا خصوصی انٹرویو

متعلقہ فائیلیںمولانا الطاف جمیل ندوی کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے شمالی ضلع بارہمولہ سے ہے۔ ابتدائی زندگی سے مطالعہ کرنے اور لکھنے کا شوق و ذوق رکھتے ہیں۔ آج وہ کشمیر اور بھارت کیساتھ ساتھ عالمی اخبارات کیلئے بھی مضامین لکھتے ہیں۔ اپنے گھر میں ایک منفرد کتب خانہ رکھتے ہیں، جس میں مختلف افکار و نظریات کی حامل اور مخلتف مذایب و مسالک کی کتابیں موجود ہیں، وہ خود بھی محدود نظریہ سے بالاتر ہوکر مختلف مذاہب کا لٹریچر پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ مولانا الطاف جمیل ندوی 2004ء میں لکھنو کے عالمی شہرت یافتہ دارالعلوم ’’ندوۃ العلماء‘‘ سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں۔ وحدت اسلامی کی اہمیت و افادیت کے حوالے سے مضامین لکھتے آئے ہیں۔ فی الحال ایک اسکول میں مہتمم کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے مولانا الطاف جمیل ندوی سے مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد کی صورتحال پر ایک خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ امت اسلامیہ نے جب بھی باہمی رسہ کشی کو تھام لیا، تب تب آخر پر اس کے حصے میں تباہی ہی آئی ہے۔ کہیں پر ایسا دکھائی نہیں دیتا کہ امت آپس میں دست و گریباں ہو اور کامیابی نے انکے قدموں کو بوسہ دیا ہو۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ)
https://www.youtube.com/channel/UCnodHW8xrEdtL-iNo9nrjhQ/videos
خبر کا کوڈ : 898999
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش