0
Sunday 11 Feb 2024 16:32

الیکشن تو ہوگیا!

الیکشن تو ہوگیا!
تحریر: سید تنویر حیدر

خدا خدا کرکے الیکشن کا ایک مرحلہ طے ہوا۔ یہ ایک ایسا امتحان تھا جس میں اہل پاکستان کے سامنے کئی طرح کے ایسے سوالات رکھے گئے تھے جن کا صحیح صحیح جواب دینا تھا۔ اکثر لوگوں نے اس امتحان کے سخت قسم کے نگرانوں کے سخت ترین دباؤ کے باوجود ٹھیک ٹھیک اور درست جواب دیئے۔ اس امتحان کے دوسرے مرحلے میں اس سوالنامے کی جوابی کاپیاں مارکنگ کے لئے ممتحین کے ہاتھوں تک پہنچیں۔ انہوں نے ان پر نمبر لگائے اور کامیاب امیدواروں کی ایوارڈ لسٹیں تیار کیں۔

ان میں سے اکثر اپنا کام تمام کرکے اپنے گھروں کو لوٹ آئے لیکن ان میں سے کچھ نہ جانے رات گئے تک اپنے گھروں میں کیوں نہ لوٹ نہ سکے؟ انہیں زمیں کھا گئی یا آسماں نگل گیا یا انہیں جنات کوہ قاف کی وادیوں میں لے گئے! وہ گھر تو لوٹ آئے لیکن ابھی تک یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ وہ کہاں رہے اور کیا کرتے رہے؟ اگر ان سے کوٸی اس حوالے سے پوچھے کہ بتاؤ بھئی! اتنی دیر تک تم کہاں رہے؟ تو اس کے جواب میں غالب کا یہ مصرعہ گنگناتے ہیں کہ!
کوٸی بتلائے کہ ہم بتلاٸیں کیا؟

تیسرے مرحلے میں اب اس امتحان کی جوابی کاپیاں نتیجہ سازوں کے ”محفوظ“ ہاتھوں میں ہیں۔ وہ اس کا حتمی نتیجہ کیا نکالتے ہیں، یہ وہ جانیں یا ان کا کام۔ سیکریسی اس قدر ہے کہ ہمارے فرشتوں کو بھی علم نہیں کہ کس طرح کی کھچڑی پک رہی ہے؟  البتہ اٹھتے ہوئے دھویں سے ہمیں اتنا اندازہ ضرور ہو رہا ہے کہ کچھ پک رہا ہے۔ نالائقوں کی خوش بختی کہ اس دفعہ کے امتحانی انتظامات کچھ اس قسم کے تھے کہ جس میں نقل کے کافی امکانات پائے جاتے تھے لیکن آج کے جدید دور میں نقل کے لیے بھی اول قسم کی عقل کی ضرورت ہوتی ہے جو اس کمر توڑ مہنگاٸی کی وجہ سے بازار سے مفقود ہوگئی ہے۔

الیکشن کے اس امتحان میں نظریہ ضرورت کے تحت دو نمبر کی عقل سے ہی کام چلایا گیا لیکن شومئی قسمت  کہ یہ دو نمبری موقع پر پکڑی گئی اور برے طریقے سے پکڑی گئی۔ اس کی محض ایک مثال یہ ہے کہ اس امتحان میں شرکت کرنے والے بعض امیدواروں نے ٹوٹل مارکس سے بھی زیادہ نمبر حاصل کئے۔ یہاں تک تو جو ہوا وہی ہوا جو کرنے والوں نے کیا۔ اب اس سے آگے کیا ہونا ہے، اہل حل و عقد نے اس پر اپنا کام شروع کردیا ہے لیکن آسمان پر ستاروں کا حال جاننے والے یہ کہتے ہیں کہ اب کی بار امتحان لینے والے خود کسی بڑے امتحان سے گزر رہے ہیں۔

وہ جس دباؤ میں رہ کر اپنی جمع تفریق کر رہے ہیں وہ اندر کے دباؤ سے زیادہ باہر کا دباؤ ہے۔ اب یہ نگران ساری دنیا کی نگرانی میں ہیں۔ پوری دنیا کے سیکیورٹی کیمرے اب ان پر ہی اپنا فوکس کئے ہوٸے ہیں۔ اب ان کی ذرا سی بھی الٹی سیدھی حرکت ساری دنیا کی نظروں میں آجائے گی اور اب تک جو کچھ انہوں نے کیا ہے وہ کسی زبردست قسم کی ایکشن مووی کی طرح دنیائے رنگا رنگ کے پردہء سیمیں پر اپنے تمام سابقہ ریکارڈ توڑے گی۔
خبر کا کوڈ : 1115515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش