0
Tuesday 13 May 2014 11:38
یوم نکبہ

دنیا کے باضمیر انسان صہیونی بربریت کیخلاف سراپا احتجاج

دنیا کے باضمیر انسان صہیونی بربریت کیخلاف سراپا احتجاج
تحریر: ابو محمد کرار نقوی

1948ء میں اس دن انبیاء کرام علیہم السلام کی سرزمین کے باسیوں کو ظلم و جبر کی ایک نئی داستان رقم کرتے ہوئے ان کی آبائی سرزمین سے بےدخل کر دیا گیا۔ صہیونی درندوں نے دہشت گردی اور بربریت کی سیاہ تاریخ رقم کرتے ہوئے سینکڑوں نہتے فلسطینیوں کو قتل کیا، اس ظلم و بربریت کے نتیجہ میں سات لاکھ فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔ اس ظلم و بربریت جسے نکبہ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے کےفوراً بعد اقوام متحدہ نے فلسطینیوں کے حق میں ایک قرارداد پاس کی، جس کی رو سے صہیونیوں کے ہاتھوں بےگھر کئے جانے والے مظلوم مہاجر فلسطینیوں کی اپنی وطن واپسی کاجائز مطالبہ تسلیم کیا گیا۔ اقوام متحدہ نے 1950ء تک دس لاکھ فلسطینی مہاجرین کا اندراج کر لیا تھا جو تعداد اب بڑھتے بڑھتے چالیس لاکھ تک چا پہنچی ہے۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کی شمولیت کو مذکورہ بالا قرارداد 194 پر عمل درآمد کے ساتھ مشروط قرار دیا گیا تھا جس کا غاصب صہیونی ریاست نے کبھی احترام نہیں کیااور اس قرارداد کو یکسر مسترد کیا، جس کی بڑی وجہ غاصب صہیونی ریاست کے وجود کو لاحق خطرات ہیں۔ نسلی تعصب کی بنیاد پر بنائی جانے والی صہیونی ریاست اسرائیل مسلسل اپنی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی قوانین اور فلسطینی عوام کے جائز حق کو مسلسل روند رہی ہے لیکن اب دنیا کے آزاد لوگ جاگ چکے ہیں اور بلاتفریق رنگ، نسل، مذہب و ملک فلسطینیوں کے جائز حق کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ گذشتہ چند سالوں سے غاصب صہیونی ریاست کے ناجائز قبضہ کو ختم کرنے کے لئے دنیا کے آزاد لوگ جوق در جوق قافلوں کی شکل میں اسرائیل کا رخ کر رہے ہیں۔ دنیا کے بیدار انسان صہیونی بربریت کے خلاف یکجا ہو چکے ہیں وہ وقت دور نہیں جب مظلوم فلسطینیوں کو ان کی چھینی گئی آبائی سرزمین واپس لوٹا دی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 381883
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش