0
Wednesday 25 Nov 2015 11:30

کراچی میں پولیس دفاتر، رہائشی کالونیوں اور حساس تھانوں پر دہشتگرد حملوں کا خطرہ

کراچی میں پولیس دفاتر، رہائشی کالونیوں اور حساس تھانوں پر دہشتگرد حملوں کا خطرہ
رپورٹ: ایس جعفری

شہر قائد میں ایک طرف تو دہشتگرد و جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کراچی آپریشن جاری ہے، جبکہ چہلم شہدائے کربلا (ع) میں بھی ایک ہفتہ باقی ہے، جس کے حوالے سے شہر بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے خصوصی سیکیورٹی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، وہیں انکشاف ہوا ہے کہ شہر قائد میں دہشت گرد عناصر پولیس سمیت سکیورٹی اداروں کے دفاتر اور تھانوں پر حملوں کی مضبوط منصوبہ بندی کر رہے ہیں، اس حوالے سے انٹیلی جنس اداروں نے اعلیٰ حکام کو دہشت گردوں کے منصوبوں سے آگاہ کر دیا ہے، جس کے بعد شہر بھر میں حساس تھانوں، پولیس دفاتر اور پولیس کی رہائشی کالونیوں کے اطراف حفاظتی دیواروں کی تعمیر کے کام میں تیزی لانےکا فیصلہ کیا گیا، تاکہ دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ رہا جا سکے۔ اطلاعات کے مطابق شہر کراچی میں رینجرز اور پولیس پر حملوں کے خدشات اور انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس کے بعد کراچی کے حساس علاقوں میں واقع پولیس دفاتر اور پولیس رہائش گاہوں کی سکیورٹی کیلئے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسی تناظر میں پولیس دفاتر، تھانوں، رہائش گاہوں کی سیکیورٹی کیلئے قائم کی جانے والی دیواروں کی تعمیرات کے کام میں تیزی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق سکیورٹی خدشات کے باعث گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں قائم پولیس دفاتر اور اس سے متصل رہائشی کالونی، صدر میں ایس آئی یو دفتر اس سے متصل فلیٹس، اور سی ٹی ڈی سول لائن کے دفاتر میں سکیورٹی کے لئے دیواریں اونچی کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی خدشات اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سول لائن کے دفتر کے باہر بم برآمد ہونے کے بعد دیواروں کو تیزی سے تعمیر کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سی ٹی ڈی کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق اس حوالے سے سمری بھی تیار کرکے اعلیٰ حکام کو ارسال کر دی گئی ہے، اور اس پر آنے والی لاگت کا تخمینہ اور دیگر چیزوں پر غور کیا جا رہا ہے، اور امکان ہے کہ جلد ہی اس کی منظوری اور اس پر عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا، اور حساس علاقوں میں واقع پولیس دفاتر، رہائشی کالونیوں اور تھانوں کے اطراف حفاظتی دیواروں کی تعمیر کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی عمارت کو سب جیل قرار دیئے جانے کے بعد اسے بم پروف بنانے کے لئے بھی سفارشات ارسال کر دی گئی ہیں۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں پر دہشتگردانہ حملوں کے خدشات کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں واقع تھانوں میں آنے والے مشکوک افراد کی تلاشی اور ان سے پوچھ گچھ کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ شہر کراچی میں رواں سال پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ تو جاری ہی ہے، لیکن اب ان دہشتگرد عناصر نے کراچی آپریشن میں مصروف سندھ رینجرز کو بھی دہشتگردی کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، حالیہ دہشتگردی کے واقعہ میں 20 نومبر جمعہ کے روز پاکستان کے اقتصادی شہ رگ کراچی میں بلدیہ ٹاؤن کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں دہشتگردوں نے رینجرز کی موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کرکے چار رینجرز اہلکار کو شہید کر دیا تھا، جس کے بعد سندھ رینجرز نے کراچی آپریشن میں مزید تیزی لانے کا اعلان کر دیا ہے، جبکہ دو روز قبل بروز پیر کراچی کے علاقے سول لائنز میں واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے آفس کے باہر سے دیسی ساختہ بم برآمد کیا گیا تھا، جسے پارکنگ ایریا میں شاپنگ بیگ میں چھپایا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 500184
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش