0
Wednesday 26 Sep 2018 06:42

نقش الا اللہ بر صحرا نوشت

نقش الا اللہ بر صحرا نوشت
رپورٹ: جے اے رضوی

جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں ایک سیمینار بعنوان ’’نقش الا اللہ بر صحرا نوشت، سطر عنوان نجات ما نوشت‘‘ منعقد ہوا۔ سیمینار کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے کی جبکہ مزاحمتی قیادت سے وابستہ راہنماؤں میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کے علاوہ جماعت اسلامی کشمیر کے ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی، حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری غلام نبی سمجھی اور تحریک حریت کے جنرل سیکرٹری امیرِ حمزہ شاہ، انجمن شرعی شیعیان کے آغا سید عابد حسین اور تحریک مکاتب امامیہ کے بانی غلام علی گلزار نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔ سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کا فریضہ مولانا بشیر عرفانی، جبکہ نظامت کے فرائض حریت کانفرنس کے ترجمان غلام احمد گلزار نے انجام دیئے۔

جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ خلافت کے حقدار لوگوں کو چھوڑ کر اقتدار کی امانت نااہل لوگوں کو سونپ دینا ایک بڑا ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناحق کے لئے طاقت کے بل بوتے پر جبری بیعت لینا ایک حرام فعل ہے اور طاقت کے سامنے مرعوب ہونا بزدلی کی علامت ہے۔ سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ شہادت امام حسین (ع) نہتے اور بے سر و سامانی کی حالت میں مظلومین کو صبر و ثبات کا پہاڑ بن کر عزیمت کا راستہ اختیار کرنے کا سبق سکھلاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میدان کربلا میں وقت کے ظالم اور جابر حاکموں کی طرف سے ایک مسلط کردہ جنگ میں جہاں اُن کے اہل بیت (ع) کو بھی چُن چُن کر شہید کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) نے دین کی سربلندی کے لئے اپنی عظیم شہادت سے ہمارے لئے ایک مثال قائم کر دی۔ اپنے خطاب میں حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی نے بھارت کے جبری قبضے کے خلاف کشمیری عوام کی طرف سے حق خودارادیت کی تحریک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیری عوام کا پیدائشی حق ہے، جسے عالمی برادری نے بھی تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک غاصب اور جابر قوت کی حیثیت سے کشمیر کی سرزمین پر ناجائز طور پر قبضہ کئے ہوئے ہے اور کشمیری عوام اپنا حق مانگنے کے لئے ایک سیاسی تحریک چلا رہے ہیں، جس کے لئے انہوں نے آج تک چھے لاکھ سے زائد نفوس کی جانی شہادتیں پیش کرنے کے علاوہ ان گنت مالی قربانیاں دی ہیں۔ حریت رہنما سید علی گیلانی نے بھارت کے قابض حکمرانوں کی طرف سے ہماری تحریک کو کمزور کرنے کے لئے ہر طرح کے ہتھکنڈے آزمانے کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی فاشسٹ نظریہ رکھنے والی قوتوں کی طرف سے طلاق کو قابل سزا جرم قرار دینے، مسلمان عورتوں کو بغیر محرم حج پر جانے کی اجازت دینے اور قربانی کے جانوروں کی نقل و حمل پر پابندی عائد کرنے جیسے قوانین کو لاگو کرنے کی کارروائیوں کو صریحاً مداخلت فی الدین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح مسلمانوں کے دین میں رخنہ ڈالنے اور انتشار پھیلانے کی مذموم کارروائیوں کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے امت مسلمہ کو قرآن و سنت کی پیروی کرنے کی ضرورت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اُمت کی موجودہ زبوں حالی قرآن و سنت سے دُوری کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ مذاکرات کے ڈیڑھ سو سے زائد ادوار مکمل کئے جانے کے باوجود آج تک کوئی پیش رفت نہ ہونے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ جب تک بھارت مسئلہ کشمیر کو متنازعہ تسلیم نہیں کرتا ہے، تب تک اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے میں بھارت کی عدم دلچسپی ایک رکاوٹ بنی رہے گی۔ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ بھارت کسی بھی دوطرفہ مذاکرات کے بعد کشمیر کے حوالے سے اٹوٹ انگ کی رٹ لگانے سے باز نہیں آتا ہے اور یہی وہ غیر حقیقت پسندانہ رویہ ہے، جسے بھارت اختیار کئے ہوئے ہے۔ مزاحمتی رہنما نے مسئلہ کشمیر کو حل کئے جانے کے لئے تحریک حقِ خودارادیت کو ایک پُرامن اور جمہوری فارمولہ قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی ایشیاء کے پائیدار امن اور ترقی کے لئے مسئلہ کشمیر کو فوری طور حل کرنے میں مدد دیں۔ جماعت اسلامی کے ترجمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام حسین (ع) نے ہمیں باطل کے خلاف قیام کا درس دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حق و باطل کی جنگ تا ابد رہے گی، لیکن جیت اور کامیابی حق کو حاصل ہونی ہے۔

سیمینار سے مزاحمتی رہنما میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق نے شہداء کربلا کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ حق و صداقت کی راہ میں قربانیاں ایک لازمی جزو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصائب اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لئے صبر و استقامت کا راستہ اختیار کرنے کی رسم حضرت امام حسین (ع) نے ہم کو سکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے جبری قبضے کے خلاف ہماری مزاحمت کو آگے بڑھانے کے لئے پوری قوم نے باہمی اتحاد و اتفاق کی فضا کو قائم رکھتے ہوئے قیادت کی قابل فخر حوصلہ افزائی کی ہے۔ مزاحمتی قیادت کے رہنما اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے اس امر پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج جب ہم اس سیمینار میں شرکت کرنے کے لئے حیدرپورہ آئے ہیں تو ہمیں معلوم ہونا چاہیئے کہ یہ سیمینار سب جیل میں منعقد ہو رہا ہے، کیونکہ قابض انتظامیہ نے پچھلے آٹھ برسوں سے سید علی شاہ گیلانی کی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دیا ہے۔

مزاحمتی رہنما یاسین ملک نے بھارت کی قابض انتظامیہ کے ہاتھوں کشمیری عوام کے خلاف ظلم و جبر کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس سرزمین پر ظالم و جابر حکمرانوں کی طرف سے ہر روز روزِ کربلا اور ہر شام شامِ غریباں قائم کرتے ہوئے ظلم و جبر کی انتہا کر دی ہے۔ یاسین ملک نے شہادت امامِ حسین (ع) سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حق و باطل کا معرکہ جہاں بھی وقوع پذیر ہو، وہاں حق کا ساتھ دینا حسینی کردار کا آئینہ دار عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی جابر کی طاقت سے مرعوب ہونا امام حسین (ع) کی تعلیمات ہرگز نہیں ہیں۔ سیمینار کے آخر میں تحریک مکاتب امامیہ کے بانی غلام علی گلزار نے مقصد قیام امام حسین (ع) پر مفصل روشنی ڈالی۔ انہوں نے اتحاد اسلامی کی اہمیت و افادیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دشمن طاقتوں کی تمام تر توانائیاں مسلمانوں کے درمیان انتشار پیدا کرنے میں صرف ہو رہی ہیں، ایسے میں ہمیں دشمن اسلام کے تمام منصوبوں کو متحد و ہم آہنگ ہوکر خاک میں ملانا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 751864
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش