1
0
Tuesday 20 Nov 2018 22:30

ہفتہ وحدت۔۔۔۔ یعنی کیا۔۔؟

ہفتہ وحدت۔۔۔۔ یعنی کیا۔۔؟
تحریر: محمد سجاد شاکری

اولاً وحدت و تقریب کا پیغام قرآن نے دیا ہے:
* اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ نہ ڈالو۔(سورہ آل عمران، آیت ۱۰۳)
* اور تم ان لوگوں کی طرح نہ ہونا جو واضح دلائل آجانے کے بعد بٹ گئے اور اختلاف کا شکار ہوئے۔(سورہ آل عمران، آیت ۱۰۵)
* جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ پیدا کیا اور ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے, ان سے آپ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔(سورہ انعام، آیت ۱۵۹)
* یہ تمہاری امت یقیناً امت واحدہ ہے اور میں تمہارا رب ہوں، لہٰذا تم صرف میری عبادت کرو۔(سورہ انبیاء، آیت ۹۲)
* اور خبردار مشرکین میں سے نہ ہو جانا۔ ان لوگوں میں سے جنہوں نے دین میں تفرقہ پیدا کیا ہے اور گروہوں میں بٹ گئے ہیں، پھر ہر گروہ جو کچھ اس کے پاس ہے، اسی پر مست اور مگن ہے۔(سورہ روم، آیت ۳۱،۲۳)پس ہفتہ وحدت۔۔۔۔ یعنی قرآن کے دستورات پر عمل کرنے کا ہفتہ ہے۔

ثانیاً وحدت و اتفاق پیغمبر اکرم ؐ کا بھی دستور ہے:
* مسلمان وہ ہے, جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان امن میں ہوں۔( اصول کافی ج۲/ ص۲۳۴؛ صحیح البخاری، ج۱/ص۱۰)
* مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے وہ ایک دوسرے پر نہ ظلم کرتے ہیں اور نہ ایک دوسرے کو گالی دیتے ہیں۔(کشف الریبہ ص۷۸ حدیث ثانی)
* مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں، سب کے خون کی ایک ہی حیثیت ہے...۔ (امالی طوسی، المجلس العاشر، ص۲۶۳ )
* مومن کی عزت و ناموس، مال و دولت اور خون سب کے سب قابل احترام ہیں۔(بحار الانوار ، ج۷۴/ص۱۶۲۔ کتاب المؤمن ،ص۷۲)
* جو کوئی صبح کرے اور مسلمانوں کے امور کے بارے میں کوئی سوچ اور فکر بھی نہ کرے تو وہ مسلمانوں میں سے نہیں ہے اور جو کوئی مسلمانوں کی فریاد سنے  اور اس کا جواب نہ دے تو وہ مسلمان ہی نہیں ہے۔ (اصول کافی ج۲/ ص۱۶۴؛ نوادر الراوندی ص۲۱)
پس ہفتہ وحدت۔۔۔۔یعنی حکم ِ پیغمبر پر لبیک کہنے کا ہفتہ ہے۔

ثالثاً وحدت و اتحاد امیر المومنین ؑ کی دیرینہ آرزو تھی:
* ۔۔۔اور بڑے گروہ کے ساتھ لگ جاؤ۔ چونکہ اللہ کا ہاتھ اتفاق و اتحاد رکھنے والوں پر ہے اور تفرقہ و انتشار سے باز آجاؤ، اس لئے کہ جماعت سے الگ ہو جانے والا شیطان کے حصہ میں چلا جاتا ہے۔ جس طرح گلے سے کٹ جانے والی بھیڑ بھیڑئیے کو مل جاتی ہے۔ خبردار! جو بھی ایسے (اختلاف انگیز) نعرے لگا کر اپنی طرف بلائے، اسے قتل کر دو، اگرچہ اسی عمامہ کے نیچے کیوں نہ ہو (یعنی میں خود کیوں نہ ہوں)۔۔۔۔ (نہج البلاغہ، ترجمہ: مفتی جعفر حسین، خطبہ نمبر ۱۲۵)
*... ان کا اللہ ایک، نبی ایک اور کتاب ایک ہے۔ (انہیں غور تو کرنا چاہیئے) کیا اللہ نے انہیں اختلاف کا حکم دیا تھا اور یہ اختلاف کرکے اس کا حکم بجا لاتے ہیں یا اس نے حقیقتاً اختلاف سے منع کیا ہے اور یہ اختلاف کرکے عمداً اس کی نافرمانی کرنا چاہتے ہیں۔(نہج البلاغہ، خطبہ نمبر ۱۸)
*...(اگر تم نے ان کی دونوں (اچھی بری) حالتوں پر غور کر لیا ہے تو پھر) ہر اس چیز کی پابندی کرو کہ جس کی وجہ سے عزت و برتری نے ہرحال میں اُن کا ساتھ دیا اور دشمن اُن سے دور دور رہے اور عیش و سکون کے دامن اُوپر پھیل گئے اور نعمتیں سرنگوں ہو کر اُن کے ساتھ ہو لیں اور عزت و سرفرازی نے اپنے بندھن اُن سے جوڑ لئے(وہ کیا چیزیں تھیں؟) یہ کہ وہ افتراق سے بچے اور اتفاق و یک جہتی پر قائم رہے۔(نہج البلاغہ، خطبہ نمبر ۱۹۰؛ مشہور بہ خطبہ قاصعہ)
* غور کرو! کہ جب ان کی جمعیتیں(پارٹیاں) یک جا، خیالات یکسو اور دل یکساں تھے اور ان کے ہاتھ ایک دوسرے کو سہارا دیتے اور تلواریں ایک دوسرے کی معین و مددگار تھیں اور ان کی بصیرتیں تیز اور ارادے متحد تھے، تو اس وقت ان کا عالم کیا تھا! کیا وہ اطراف زمین فرمانروا اور دنیا والوں کی گردنوں پر حکمران نہ تھے؟...(نہج البلاغہ ، خطبہ نمبر ۱۹۰)
* بے شک اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اگلوں اور پچھلوں میں کسی کو متفرق اور پراکندہ ہو جانے پر کوئی بھلائی نہیں دی۔(نہج البلاغہ، خطبہ نمبر ۱۷۴)
پس ہفتہ وحدت ... یعنی امیر المومنینؑ کی دیرینہ آرزو کو پوری کرنے کا ہفتہ ہے۔

ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی کیا۔۔۔؟
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی مخالف نظریات اور افکار کا خندہ پیشانی سے سامنا کرنا اور فراخدلی کے ساتھ ادب کے دائرے میں رہ کر ان کا جواب دینا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی مخالف مکتب کی دلیلوں سے گھبرائے بغیر ان کے  علمی آثار کو بھی اپنے مطالعے میں شامل کرنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی مخالف مکتب، مخالف نظریات اور مخالف افکار والے انسان کے احترام کا خیال رکھنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی اسلامی معاشرے میں بطریق اولیٰ، حتی غیر اسلامی معاشرے میں بھی باہمی تحمل کے ساتھ زندگی گزارنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی اپنے علاوہ سب کے کفر و ارتداد کو ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگانے کی روش کو ترک کرنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی ایک دوسرے کے مقدسات کی توہین اور بدگوئی سے پرہیز کرنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی بین المذاہب و بین الادیان سعہ صدر و تحمل کے ساتھ گفتگو اور ڈائیلاگ کے راستے کو کھلا رکھنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی اختلافی مسائل سے قطع نظر مشترکات پر ایک دوسرے کا ساتھ دینا۔

ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی ایک ہی صف میں کھڑے ہوکر دشمن کی تفرقہ انگیز سازشوں کو ناکام بنانا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی نفرت، غصہ، دشمنی، کینہ، حسد اور بغض جیسی برے خُلق و خو سے معاشرے کو پاک کرنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی محبت، تحمل، بردباری، دوستی اور احترام متقابل جیسی اچھے اخلاقی صفات سے معاشرے کو مزین کرنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی اپنے حریف اور مخالف کو گالیوں سے نوازنے کی شامی سیرت کو خیر باد کہنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی دین اور مکتب کی حفاظت کے لئے حریف کی بالادستی کو برداشت کرتے ہوئے ان کی رہنمائی کرنے کی علوی سیرت پر عمل پیرا ہونا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی تمام تر ناانصافیوں کے باوجود امت کو نفرین نہ کرنے کی فاطمی سیرت کو جامہ عمل پہنانا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی دشمن کے پروپیگنڈوں اور گری ہوئی اخلاقیات کا جواب اخلاق حسنہ سے دینے کی حسنی سیرت کو زندہ کرنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی امت کے گمراہ اور ہٹ دھرم گروہ کو بھی نور الہٰی کی طرف ہدایت کرنے کی حسینی تحریک کو جاری رکھنا۔
ہفتہ وحدت۔۔۔ یعنی۔۔۔۔۔
خبر کا کوڈ : 762443
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

خادم جاوید
Romania
ماشاء الله قبله شاکری نے ھمیشہ کی طرح ایک بار پھر بھترین اور جامع اور کارآمد تحریر لکھ کر بھت سے لوگوں کے اذھان کو متحول کرنے میں مدد فرمائی ھے۔
ہماری پیشکش