0
Wednesday 27 Feb 2019 07:56

غلط اندازوں کے غلط نتائج

غلط اندازوں کے غلط نتائج
اداریہ
سرمایہ دارانہ سامراجی نظام نے دنیا پر قبضے کے لئے کئی ہتھکنڈے تیار کر رکھے ہیں، ان ہتھکنڈوں کا بنیادی ہدف مفادات کا حصول ہے۔ مفادات کے حصول کے لئے وہ کسی حد و حدود کے قائل نہیں ہیں۔ بین الاقوامی ادارے ہوں یا انصاف کے لئے عالمی عدالتوں کا قیام، سب کا بنیادی مقصد مطلوبہ اہداف کا حصول ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام ایک ایسا طاغوتی نظام ہے، جس کی جڑیں فرعونی، بولہبی، بوجہلی، بو سفیانی اور یزیدی افکار و نظریات میں پیوسط ہیں۔ ان نظریات کے حامل افراد کا مطمع نظر اقتدار اور صرف مفاد ہوتا ہے۔ ان کے سامنے انسانیت، دین، مذہب اور اقدار کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ بدقسمتی سے عالم اسلام اس طرح کے مفاد پرستوں کے چنگل اور شکنجے میں گرفتار ہے۔ مسلمان ملکوں کے بعض حکمران تو "ایاک نعبد و ایاک نستعین" پڑھ کر بھی واشنگٹن، تل ابیب یا ان کے ایجنٹوں آل سعود جیسے پٹھو‎وں کو اپنا آقا و مولا سمجھ بیٹھے ہیں اور ان سے مدد و استعانت طلب کر رہے ہیں۔ صدیوں کی کوششوں کے بعد ایران میں ایک اسلامی انقلاب کامیاب ہوا، جس نے سرمایہ دارانہ طاغوتی نظام کو چیلنج کیا، لیکن اس انقلاب کی بعض اندرونی قوتیں کبھی کبھی طاغوتی نظام کی سازشوں سے مرعوب ہو جاتی ہیں، ایسے میں انہیں ایسے پند و نصائح کی ضرورت ہوتی ہے، جو انہیں حقائق کی دنیا مین واپس لاسکے۔

حدا کا شکر ہے کہ ایران کے اسلامی انقلاب کو ایک روحانی معالج اور بابصیرت حکیم میسر ہے، جو قرآن و اہلبیت کی تعلیمات کی روشنی میں اس انقلاب کی رہنمائی کر رہا ہے، البتہ یہ پند و نصائح دنیا کی تمام حریت پسند تحریکوں اور آزادی و استقلال کے خواہاں افراد کے لئے بھی روڈ میپ سے کم نہیں۔ آج ایک بار پھر اقتصادی دباؤ، جنگی دھمکیوں اور اعداد و شمار کے ہیر پھیر میں غلط اندازے لگا کر ایران کے اسلامی انقلاب کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ جس کے جواب میں گذشتہ روز رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ گذشتہ چالیس برسوں کے دوران دشمنوں نے اسلامی انقلاب کے مقابلے میں اپنی تمام تر قوتوں اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے صف آرائی کی اور اسلامی انقلاب کو نقصان پہنچانے کی کوشش بھی کی، لیکن ایران کے عوام نے اللہ پر بھروسہ، توکل اور اپنے فرائض کی ادائیگی کے ذریعے ان سازشوں کو ناکام بنا دیا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج ایران کے عوام ہر دور سے زیادہ طاقتور ہوچکے ہیں، جبکہ دشمن کا محاذ ہر دور سے زیادہ کمزور ہوگیا ہے۔ آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ آج حق و باطل کے درمیان صف آرائی پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آئمہ اطہار علیہم السلام کے زمانے جیسی ہی صف آرائی ہے اور جس طرح سے اس دور میں باطل محاذ،  فوج، فوجی ساز و سامان اور تشہیراتی وسائل کی کثرت کے باوجود مٹ گیا، وہی انجام آج بھی اسلامی انقلاب کے مقابلے میں باطل محاذ کا ہونے والا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن سے خوف زدہ نہیں ہونا چاہیئے اور نہ ہی اندازوں میں غلطی کرنی چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 780337
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش