0
Wednesday 23 Dec 2020 16:54

امریکی قاتلوں کو معافی

امریکی قاتلوں کو معافی
اداریہ
امریکہ کے دہشت گردانہ اقدام دنیا کے مختلف ممالک بالخصوص مشرق وسطیٰ میں شد و مد سے جاری ہیں۔ امریکہ مختلف ہتھکنڈوں سے اپنی مخالف حکومتوں یا گروہوں کو کمزور یا ختم کرتا ہے۔ امریکہ سیاسی، سفارتی، اقتصادی، ثقافتی اور فوجی ہتھکنڈوں سے اپنی من مانی کارروائیاں انجام دیتا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک میں امریکی فورسز باقاعدہ امریکی کمانڈ کے زیرانتظام موجود ہیں اور وہ امریکہ کی سنٹرل کمانڈ کے ماتحت اپنی کارروائیاں کھلم کھلا انجام دیتی رہتی ہیں اور انہیں امریکہ میں بعض خفیہ کارروائیاں پرائیویٹ سکیورٹی کمپنیوں کے ذریعے بھی انجام پاتی ہیں اور اس حوالے سے گذشتہ عشرے میں بلیک واٹر کا نام کھل کر سامنے آیا ہے۔

جب ریمنڈ ڈیوس کی طرف سے پاکستانی شہریوں کو سرعام قتل کا نشانہ بنایا گیا تو شروع میں اسے کسی عام امریکی شہری کی کارروائی قرار دیا گیا، کیونکہ سفارتی ذرائع نے اس بات سے انکار کر دیا تھا کہ ریمنڈ ڈیوس سی آئی اے کا باقاعدہ کارندہ تھا اور بعد میں پتہ چلا کہ یہ امریکہ کی پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی بلیک واٹر کا کارندہ ہے۔ پاکستان میں پیپلزپارٹی کے دور کے وزیر داخلہ نے بھی بلیک واٹر کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔ پاکستان کے علاوہ افغانستان اور عراق میں بلیک واٹر کمپنی کی فعالیت کی خبریں زبان زد عام و خاص ہیں اور بلیک واٹر کے افراد عام شہریوں کے قتل عام میں بھی ملوث ہیں، جس کی ایک مثال عراق کی ہے، جہاں ستمبر 2001ء میں بغداد میں بلیک واٹر کے دہشت گردوں نے درجنوں عراقی شہریوں کو قتل کیا تھا۔

اس قتل پر عراقی حکومت اور بعض عالمی اداروں نے آواز اٹھائی تھی، جس کی وجہ سے اس قتل میں ملوث بلیک واٹر کے قاتلوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا، لیکن اب جبکہ عراقی حکومت، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور بالخصوص مقتولین کے پسماندگان ان قاتلوں کی سزا کے منتظر تھے، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ نے بلیک واٹر سے وابستہ ان قاتلوں کو معاف کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ امریکی صدر کا یہ فیصلہ سی آئی اے کے مشورے اور امریکی ڈیپ اسٹیٹ کے اشاروں کے بغیر ممکن نہیں۔ امریکہ نے اس اقدام سے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ امریکیوں کی نگاہ میں امریکہ کے علاوہ کسی ملک کے شہری کی کوئی اہمیت نہیں ہے، وہ صرف اپنے شہریوں کے حقوق کی بات کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 905752
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش