0
Sunday 7 Feb 2021 23:46

امریکہ اور یورپ شرائط عائد نہیں کرسکتے

امریکہ اور یورپ شرائط عائد نہیں کرسکتے
اداریہ
امریکہ میں حالیہ تبدیلی کے بعد ایٹمی معاہدے کے حوالے سے امریکہ اور یورپ کیطرف سے مختلف تجاویز سامنے لائی جا رہی ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور یورپی ٹرائیکا (برطانیہ، فرانس اور جرمنی) عالمی معاہدے کی شقوں پر عمل درآمد کرنے اور کروانے میں بری طرح ناکام رہے۔ اب اس معاہدے کے حوالے سے اپنی ساکھ بچانے کی کوشش بھی کر رہے ہیں اور ساتھ ساتھ ایران دشمن طاقتوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے بھی کوشاں ہیں۔ ڈونالڈ ٹرامپ نے عالمی جوہری معاہدے سے نکل کر کھل کر اپنے خبث باطن کا اظہار کر دیا تھا، لیکن یورپی ممالک ماضی میں بھی اور اب بھی منافقت سے کام لے رہے ہیں۔

فرانس کے صدر میکرون تو اس منافقانہ رویئے میں سرفہرست ہیں۔ امریکہ اور یورپی ٹرائیکا نے گذشتہ چند دنوں میں اس معاہدے کے حوالے سے کچھ شرائط سامنے لائی ہیں، جسے ایران کے صدر سمیت مختلف حکام نے سختی سے مسترد کیا ہے، تاہم ایران کے موقف کو مزید تقویت ملی، جب رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایٹمی معاہدے اور ایران پر عائد پابندیوں کے بارے یورپی اور امریکی حکام کے بیانات کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور یورپ والوں کو شرطیں عائد کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، کیونکہ انہوں نے ہی ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

آپ نے تاکید کی ہے کہ جس کو اس بارے شرطیں رکھنے کا حق حاصل ہے، وہ ایران ہے۔ کیونکہ ایران ایٹمی معاہدے کی مسلسل پابندی کرتا رہا ہے۔ رہبر انقلاب نے صراحت کے ساتھ فرمایا ہے کہ ایران اپنے ایٹمی معاہدوں پر مکمل طور سے اسوقت واپس آئے گا، جب امریکہ کیطرف سے تمام پابندیاں زبانی اور تحریری نہیں بلکہ عملی طور پر ختم ہو جائیں گی اور ایران کو اس بات کا یقین حاصل ہو جائیگا کہ تمام پابندیاں ختم ہوچکی ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ یہ ہماری حتمی اور دو ٹوک پالسیی ہے، اس پر تمام عہدیدار متفق ہیں اور کوئی بھی اس سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
خبر کا کوڈ : 914913
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش