0
Thursday 8 Apr 2021 01:45

ایک اور سازش

ایک اور سازش
اداریہ
ایران کے جس بحری جہاز پر حال ہی میں حملہ ہوا ہے، اس کا نام ساویز ہے۔ ساویز  نامی جہاز  بحری قزاقی سے مقابلہ کرتا ہے اور عالمی جہازرانی کے راستوں کی حفاظت کرتا ہے۔ ایریٹریا کے ساحل کے قریب ایران کے اس بحری جہاز پر حملے کے بارے میں سعودی عرب کے العربیہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے بعد ایک امریکی عہدیدار نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کو مطلع کیا ہے کہ اس نے بحیرۂ احمر میں ایران کے بحری جہاز ساویز پر حملہ کیا ہے۔ یہ جہاز مشترکہ سعودی-صیہونی دہشت گردی کا نشانہ بنا ہے، کیونکہ یہ سعودی عرب تھا، جس نے سب سے پہلے اپنے "خاص ذرائع" کے حوالے سے اس حادثے کی رپورٹ دی تھی اور اسرائيل نے بھی براہ راست اس حادثے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ یہ دونوں ممالک امریکہ کو اس حملے میں ملوث کرنا چاہتے تھے، لیکن امریکہ نے فوری طور پر اس سے اپنی لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔

ایران کے بحری جہاز پر حملے کی خبر سامنے آتے ہی امریکی حکام نے فوری طور پر اس حملے میں کسی بھی طرح سے امریکہ کے ملوث ہونے کا انکار کیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ کم از کم اس وقت ایران کے ساتھ کشیدگي بڑھانے کا خواہاں نہیں ہے، خاص طور پر اس لیے کہ نئی امریکی حکومت، یورپی فریقوں کی وساطت سے ایٹمی معاہدے میں واپسی کا کوئي فارمولا تیار کرنے کی کوشش میں ہے۔ بعض تجزیہ نگاروں کے مطابق اسرائیل اس سے دو فائدے اٹھانا چاہتا ہے، ایک نیتن یاہو کو ہیرو بنا کر اس کی سیاسی حیثیت مضبوط کرنا اور ساتھ ہی امریکہ اور ایران کے درمیان جنگی ماحول بنا کر ایٹمی معاہدہ کو کسی نئے چیلنج سے دوچار کرنا۔
خبر کا کوڈ : 925922
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش