0
Thursday 6 May 2010 22:52

امریکی اہداف اور پاکستان کی سلامتی

امریکی اہداف اور پاکستان کی سلامتی
پروفیسر محمد یوسف عرفان
  امریکی اہداف کا محرک اور سرپرست یہودی ہے۔یہودی نے جس طرح یورپی اور امریکی معیشت،عسکریت اور مذہب پر قبضہ کیا ہے،اسی طرح پاک افغان خطے کے جملہ وسائل اور مذکور امور پر قبضہ کے لئے سرگرم عمل ہے۔دنیا میں نظریاتی جوہری اور جہادی پاکستان،یہودی نسلی ریاست اسرائیل کا دشمن نمبر 1 ہے۔یعنی یہودی کا پہلا ہدف نظریاتی پاکستان کی نسلی،لسانی،علاقائی اور صوبائی بنیادوں پر شکست و ریخت کرنا ہے۔جس کے لئے پاکستان کے مرکزی یعنی وفاقی نظام کو کمزور اور صوبائی نظام کو منہ زور بنانا ہے۔مرکزی نظام کو کمزور کرنے کے لئے پاکستان میں نت نئی منصوبہ سازی بھی اسی کا حصہ ہے۔آسان زبان میں کہا جا سکتا ہے کہ یہودی روسی جغرافیائی شکست و ریخت کی طرح پاکستان کی جغرافیائی شکت و ریخت چاہتا ہے۔
روسی شکست وریخت آئینی نظام میں نام نہاد اصلاحات کے تحت کی گئی مذکورہ آئینی اصلاحات کو گوربا چوف کی گلیس ناٹ پالیسی کہا گیا جبکہ روسی شکست و ریخت مذہبی یعنی صلیبی اور اسلامی بنیادوں پر کی گئی روسی شکست و ریخت کا طریق کار یہ تھا کہ عیسائی مشرقی یورپ کو پرامن انتقال اقتدار اور آزادی فراہم کی گئی جبکہ وسط ایشیائی اسلامی ریاستوں میں یہودی روسی اور اتحادی ممالک کے خلاف نام نہاد مسلمان حکمران براجمان کئے گئے۔جن کا ہدف افغان جہاد میں جان و مال اور اخلاص سے حصہ لینے والوں کو مارنا اور کھیلنا تھا۔یورپ کے بوسنیائی اسلامی اکثریتی علاقے کو عیسائی بنیاد پرست یعنی صلیبوں کے ذریعے نسل کشی کی گئی روسی آئینی شکست و ریخت کا کمال ہے کہ روسی عسکری قوت افغان مجاہدین نے ختم کی،جبکہ روسی جوہری اسلحی قوت بحال تھی،مگر روس ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔
یہودی عظیم تر اسرائیل کے استحکام کے لئے دنیا کو شہری اور قومیتی حکومتوں اور ریاستوں میں تقسیم کر کے اپنی نسلی ریاست کو مضبوط اور محفوظ کرنا جانتا ہے۔اس وقت یہودی کا پہلا ہدف پاک افغان خطے کو یونانی شہری ریاست City State اور امریکی قومیتی ریاست Nation State کے ذریعے انتظامی طور پر تقسیم درتقسیم اور خود مختار بناتا ہے،جس کے لئے پاک افغان خطے میں یہودی منصوبہ بندی مکمل ہے۔یہودی مہرے اور ہرکارے طاقت ور بنائے جا رہے ہیں۔ خاکم بدہن پاکستانی شکست و ریخت کے بعد پاکستان کے جوہری اثاثوں،افواج اور ISI کا وارث کون ہو گا؟کیا پاکستان کی نسلی،لسانی صوبائی اور علاقائی ریاستیں مذکورہ بالا بھاری بھر کم اور منظم محکموں اداروں اور اثاثوں کو سنبھالنے کی ذمہ داری قبول کر لیں گی۔ موجودہ طاقتور جمہوری آئینی وفاقی حکومت کا حال یہ ہے کہ پاکستان میں جان لیوا لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے پاکستان کے مخلص دوست ممالک ترکی،ایران اور چین فری اور سستی بجلی کی فراہمی کرنا چاہتے ہیں اور امریکی اجازت نہ ملنے کے باعث آئیں بائیں اور شائیں کرتے پھرتے ہیں۔
یہودی اپنے اہداف کے حصول کے لئے مال نہیں لگاتا بلکہ مال بناتا ہے۔ یہودی کا طریق کار ہے کہ وہ اپنے اہداف سے وابستہ خطے میں نااہل کرپٹ مجرم قیدی اور اخلاق باختہ لوگوں اور پارٹیوں کو برسر اقتدار لانے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتا ہے اور انہیں خطے کی حکومت دینے کے بعد عوام کو روٹی کپڑا اور مکان جیسی ضروریات زندگی کے حصول میں الجھا دیتا ہے اور حکومتوں کو اپنے اثر و رسوخ کے ذریعے ریاستی وسائل لوٹنے پر لگا دیتا ہے۔یہودی کا تیسرا ہدف کراچی اور گوادر کی بندرگاہیں ہیں جو خطے میں دینی اور نہر سوئز سے زیادہ معاشی اہمیت اور افادیت کی حامل ہیں۔اس ضمن میں یہودی نے نبی محترم کے فرمان"الکفر ملة واحدة"کا فائدہ اٹھایا اور تمام غیر مسلم اقوام عالم کو اسلامی انقلابی نظام کے خلاف متحد کر رکھا ہے۔یہودی عالمی ادارے جن میں بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں،یہودی کو عالمی معاشی اجارہ داری کے لئے پاک افغان خطے کو محفوظ معاشی راہداری بنانا ہے۔جس میں سب سے بڑی رکاوٹ خطے کی اسلامی نظریاتی جہادی اور جوہری شناخت ہے۔جس سے نجات کے لئے یہودی امریکی و بھارتی حلیفوں اتحادی ممالک سے مدد لے رہا ہے۔خطے میں یہودی عزائم کے خلاف مضبوط مزاحمت افغان مجاہدین کر رہے ہیں جس کا اثر و رسوخ پاکستان میں بھی ہے۔ بلکہ فوج اور ISI کی بڑی تعداد کو خطے میں مجاہدین کی اصولی مزاحمت کی اہمیت کا بھرپور شعور ہے۔ 
لہذا یہودی کا ہدف پاک فوج اور آئی ایس آئی کی شکست و ریخت بھی ہے۔18 ویں ترمیم کی متفقہ منظوری نے پاکستان کے اندر یہودی بستی عالمی ہنود و یہودی اور صلیبی اتحادی ممالک کے خلاف سیاسی جمہوری اور آئینی مزاحمت کا شعور بھی ختم کر دیا۔18 ویں ترمیم کا المیہ شدید تر ہو جاتا ہے جب نظریاتی اسلامی پاکستان کی بانی جماعت مسلم لیگ کے تمام دھڑے خطے میں یہودی یعنی اتحادی ممالک کے مذموم عزائم کے تحفظ کے لئے متحد ہو گئے۔ مسلم لیگ ن اور ق نے 18 ویں ترمیم میں نسلی بنیاد پر صوبہ پختونخواہ کے قیام کے خلاف سیاسی و جمہوری پینترا بازی کی،مگر دل سے ہنود و یہودی اور صلیبی اتحاد ممالک کا ساتھ دیا اور بانی پاکستان قائداعظم اور شاعرِ پاکستان علامہ اقبال کے فرمودات اور خیالات سے روگردانی کی ہے۔گلہ مسلم لیگ ن یعنی محمد نواز شریف سے زیادہ ہے کہ ان کی عوامی مقبولیت تمام سیاسی لیڈروں اور پارٹیوں سے زیادہ تھی نیز محمد نوازشریف ذاتی زندگی میں اسلامی تعلیمات کی پیروی کرتے ہیں مگر سیاسی جمہوری اور آئینی طور پر سیکولر نظام کے حامی اور ناصر ہیں۔پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور اسلامی نظام کے لئے قائم رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 25307
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش