0
Tuesday 17 Dec 2013 21:57

عراق میں خون ناحق کا ذمہ دار کون؟

عراق میں خون ناحق کا ذمہ دار کون؟
تحریر: جاوید عباس رضوی

عراق پر امریکی حملے کے 9 برس گذر رہے ہیں، غیر ملکی قبضہ کے فوراً بعد عراق ایک غیر یقینی صورت حال میں مبتلا ہوا جس کا اب اختتام ناممکن نظر آ رہا ہے، عراق میں جاری مظالم نے تو صدامی دور کے مظالم اور زیادتیوں کو بھی بھلا دیا، اغیار کے ہاتھوں عراقی بےبس قوم کی بے عزتی، مسلسل دھماکے، یہ ہجرت، غربت و غارت گری ایک سچے و ذی حس مسلمان کو بےچین کر رہی ہے، عراق میں روزانہ تقریباً 50 سے 60 افراد تک بم دھماکوں میں مارے جاتے ہیں اور اس کی دوگنی تعداد زخمی ہو جاتی ہے اور بہت سے ناکارہ ہو جاتے ہیں، امریکی قبضہ سے لیکر آج تک مقتولین میں ملک کے ایک ہزار سائنسداں بھی شامل ہیں، ہسپتال، بسیں، سرکاری دفاتر، ریلوے اسٹیشن، پٹرول پمپ، اسکول کوئی بھی جگہ دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ نہیں ہے، دراصل عراقی قوم کے دشمن ان کے مادی سرمایہ کو حاصل کرنے کے لئے انکے انسانی اور معنوی سرمایہ کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں، بےبس عراقیوں کی اس کے سوا کچھ بھی غلطی نہیں ہے کہ وہ زندگی رہنا چاہتے ہیں، فوجی ڈکٹیٹرز سے تنگ آ کر جمہوری حکومت چاہتے ہیں، اپنے تیل کی خرید و فروخت خود کرنا چاہتے ہیں لیکن معلوم ہوتا ہے کہ آج کل استعماری طاقتیں، مظلوم ملتوں سے ان چیزوں کی بھاری قیمت لے رہی ہیں تاکہ آزادی کی خواہش مند ملتیں قیام کرکے ان کے کٹھ پتلی حکمرانوں کے خلاف آواز بلند نہ کرسکیں۔

فلسطین، مصر، یمن اور بحرین کے عوام کے ساتھ عالمی استکبار کا رویہ بہت ہی ظالمانہ اور سفاکانہ ہے اور عراق میں بھی سیاسی اور سکیورٹی صورتحال بگاڑنے میں مغربی اور عربی کردار واضح ہے، عملی طور پر امریکہ اور اس کے اتحادی انسانی حقوق اور جمہوریت کے دشمن ہیں اور اپنے مقاصد کو پانے کے لئے دہشت گردوں کو بھی استعمال کر رہے ہیں انکی نظروں میں وہ دہشت گردی غیر انسانی و ناپسند ہے جو انکے مفادات کی راہ میں رکاوٹ بن جائے لیکن یہی دہشت گردی اگر انکے مفادات کے لئے کام آئے تو پسندیدہ، عین انسانی اور محبوب ہے، عراق میں باضابطہ طور ان ہی کے اشاروں پر دہشت گرد کارروائیاں کر رہے ہیں، لہذا یہ تمام جرائم و زیادتیاں جن کا عراقی عوام کو سامنا ہے امریکی اور اسکے اتحادیوں کے نامہ اعمال میں جاتی ہیں اور یہی لوگ عراقی عوام کے اس خون ناحق کے حقیقی ذمہ دار ہیں۔

امریکہ اور اسکے مغربی و عربی دوست ممالک کب تک دوسرے ممالک میں خون بہائیں گے، کب تک عراق کی یہ مقدس زمین مظلوموں کی آہ و بکا کا مشاہدہ کرتی رہے گی، کب تک عراقی بیوائیں اور یتیموں کی آہیں بلند ہوتی رہیں گی، لیکن اتنا تو ضرور معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں، اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں مظلوم کی آہ و بکاء کا اثر ہے اور یہ آہِ مظلوم عرش الہی کو بھی لرزاتی ہے، ہم مطمئن ہیں کہ مظلوموں کے لہو کا یہ سیلاب عالمی ظالموں اور طاغوت کو ضرور غرق کردے گا۔
خبر کا کوڈ : 330460
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش