2
0
Friday 25 Oct 2013 16:00

سابقین آئی ایس او تنظیم کا انمول اثاثہ ہیں، جنکی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، تہورحیدری

سابقین آئی ایس او تنظیم کا انمول اثاثہ ہیں، جنکی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، تہورحیدری
اسلام ٹائمز۔ تہور حیدری1989ء میں جھنگ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اٹھارہ ہزاری سے حاصل کی، ایف ایس سی فرحان کالج جھنگ سے کی جبکہ بی ایس ایگریکلچر بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے کیا اور اس وقت بہائوالدین زکریا یونیورسٹی سے ایم بی اے ایگزیکٹو کر رہے ہیں۔ آئی ایس او میں اپنی تنظیمی ذمہ داریوں کا آغاز 2006ء میں فرحان کالج جھنگ سے کیا۔ 2008ء میں بہائوالدین زکریا یونیورسٹی یونٹ کے سیکرٹری جنرل رہے۔ 2009ء میں ڈویژنل جنرل سیکرٹری رہے اور 2012ء میں ڈویژنل صدر منتخب ہوئے۔ اسلام ٹائمز نے ڈویژنل صدر سے سالانہ کارکردگی اور ڈویژںل کنونشن کے حوالے سے ایک انٹرویو کیا ہے جو کہ قارئین کے پیش خدمت ہے۔ ادارہ 

اسلام ٹائمز: آپ نے اپنی مسئولیت کے دوران کونسے اہم کام انجام دیئے؟
تہور حیدری: اس سال جب میں نے اس ذمہ داری کو سنبھالا تو میری ٹیم نے عہد کیا کہ اس سال کچھ ایسے کام کرجائیں جو آنے والے دوست ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ اس سال ہم نے آئی ایس او پاکستان کے سابقین کو جمع کیا۔ شعبہ توسیع تنظیم میں کام کیا۔ شعبہ محبین کو مزید فعال کیا۔ شعبہ اطلاعات کو کام کرنے کے مواقع فراہم کیے جس کی بنیاد پر اس سال ملتان ڈویژن کی کارکردگی قابل تعریف رہی۔ اس کے علاوہ ہاسٹل پراجیکٹ میں تیزی لائی گئی جس کے نتائج بہت جلد سامنے آ جائیں گے۔ اس کے علاوہ اس سال طلبہ کے تعلیمی مسائل کو کم کرنے کے لیے مقامی سطح پر مرکزکے علاوہ وظائف کی شکل میں معاونت کی گئی۔ 

اسلام ٹائمز: سینیئرز کے حوالے سے کیا کام کیا گیا ہے؟ 
تہور حیدری: سابقین آئی ایس او تنظیم کا انمول اثاثہ ہیں، جن کی تعداد میں روز روز اضافہ ہو رہا ہے۔ میں نے اپنی مسئولیت کے دوران جن کاموں کی جانب زیادہ توجہ دی اُن میں سے سب سے پہلا تھا کہ وہ سینیئرز کہ جو کافی عرصہ سے اپنی مصروفیات اور دیگر وجوہات کی بناء پر گھروں تک محدود ہو گئے تھے اُنہیں پھر سے ملی و قومی پروگراموں میں لایا جائے۔ جس کے بعد ہم نے ملتان میں اس سال یوم تاسیس کا ایک شاندار پروگرام کیا جس میں 300کے قریب سینیئرز نے شرکت کی اور ان میں سے اکثر وہ چہرے تھے جو دوستوں کے لیے نئے تھے۔ یوم تاسیس کے پروگرام کے بعد ہمیں بھی ایک حوصلہ اور طاقت ملی اور ہم نے مزید روابط بڑھائے آج الحمداللہ سینیئرز کی تعداد 500 سے تجاوز کرچکی ہے۔
 
اسلام ٹائمز: آپ نے پہلے سوال کے جواب میں ہاسٹل پراجیکٹ کا ذکر کیا اس حوالے سے اس وقت کیا صورتحال ہے؟
تہور حیدری: اس سال میں ہونے والے اہم کاموں میں ہاسٹل پراجیکٹ بھی ہے جو کہ گذشتہ ادوار میں کسی حد تک سست روی کا شکار ہو چکا تھا اُسے دوبارہ متحرک کیا اور ہاسٹل کی کمپین کو چلایا آج ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ انشاءاللہ کنونشن سے قبل ہم اپنا پلاٹ خرید لیں گے اور اگر یہ سلسلہ اسی طرح رہا تو اگلے سال یہ ہاسٹل اپنی تعمیری شکل اختیار کرچکا ہو گا۔ اس وقت ملتان ڈویژن میں موجودہ سیٹ اپ کے ساتھ ساتھ سابقہ تنظیمی احباب کی کمیٹی کام کررہی ہے جس نے بہت کم وقت میں ہاسٹل کے حوالے سے اہم پیشرفت کی ہے۔ 

اسلام ٹائمز: آپ نے بتایا کہ اس سال تعلیمی وظائف کا آغاز کیا گیا؟
تہور حیدری: جی ہاں الحمدللہ اس سال آئی ایس او پاکستان ملتان ڈویژن نے ڈویژن کی سطح پر تقریبا 4لاکھ روپے کے تعلیمی وظائف جاری کیے۔ یہ رقم مرکز کے ادارے (بورڈ آف ڈویلپمنٹ اینڈ لٹریسی )کے علاوہ ہے۔ اس میں طلباء کی داخلہ فیس، امتحانی فیس اور سمسٹر فیس شامل ہے۔ اس حوالے سے ہم چاہ رہے ہیں کہ مرکزی ادارے (بولڈ آف لٹریسی اینڈ دویلپمنٹ) سے مربوط ہوکر ان وظائف کی واپسی کا لائحہ عمل طے کیا جائے۔ جس طرح کہ مرکزکی سطح پر قرض حسنہ کے لیے دی گئی رقم کی کلیکشن کی جاتی ہے اسی طرح ڈویژن کا ریکارڈ بنا کر باقاعدہ طور ریکوری کی جائے گی۔ 

اسلام ٹائمز: شعبہ محبین کے حوالے سے کیا پیشرفت ہوئی ہے؟
تہور حیدری: دیگر اہم کاموں کی طرح ملتان ڈویژں میں اس سال شعبہ محبین پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔ پُرانے محب یونٹس کو مزید فعال کیا گیا اور نئے محب یونٹس بنائے گئے۔ اس وقت ملتان ڈویژن میں 20محب یونٹ موجود ہیں۔ اس کے علاوہ بعض مقامات پر روابط ہو چکے ہیں اور اگلے سال میں مزید نئے یونٹس کا قیام عمل میں لایا جائے گا کیونکہ جب محب یونٹس مضبوط اور فعال ہوں گے تو ممبران یونٹس بھی مستحکم اور مضبوط ہوں گے۔ 

اسلام ٹائمز: اس سال شعبہ تربیت کے حوالے سے کیا کام ہوا ہے؟
تہور حیدری: دیگر شعبوں کی طرح شعبہ تربیت کے حوالے سے اس سال بالخصوص ماہ مبارک رمضان میں اہم کام ہوا ہے۔ مرکز کی جانب سے بھیجے گئے علماء کرام کے تمام یونٹس میں دورہ جات، شب بیداریاں، دروس، دعا و مناجات۔ ایک روزہ تربیتی ورکشاپس اور اعلٰی تعلیمی اداروں میں ہفت روزہ درس، دعا و مناجات اور عزاداری کے پروگرام کرائے گئے۔ ڈویژنل کابینہ اور یونٹس کابینہ کے لیے خصوصی طور پر تربیتی ایجنڈا ترتیب دیا گیا اور ہر یونٹ میں کم از دو شب بیداریاں کرائی گئیں۔ اس کے علاوہ نشترمیڈیکل کالج، بہائوالدین زکریا یونیورسٹی، انسٹیوٹ آف سائودرن پنجاب، انسٹیوٹ آف انجیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی میں ماہانہ تربیتی دروس کرائے گئے۔ 

اسلام ٹائمز: شعبہ اطلاعات کے حوالے سے کیا نمایاں کام انجام دیا گیا؟
تہور حیدری: اس سال شعبہ اطلاعات کے حوالے سے نمایاں کام انجام دیا گیا۔ ہر اہم موقع پر آئی ایس اوپ اکستان کا موقف جاری کیا گیا۔ اس کے علاوہ ملتان کے صحافیوں سے باقاعدہ طور پر ملاقاتوں کاسلسلہ جاری رہا۔ مقامی صحافیوں کا ڈیٹا کلیکٹ کیا گیا۔ صحافیوں کے ساتھ روابط مضبوط کیے گئے اور اس کے ساتھ ساتھ اخباری کٹنگ اور ریکارڈ کو محفوظ کیا گیا۔ اس سال تقریبا 400کے قریب اخبارات کی کٹنگ کی گئی جو کہ گذشتہ ادوار سے زیادہ ہے۔ 

اسلام ٹائمز: آئی ایس او ملتان کے ڈویژنل کنونشن کی کیا تیاریاں ہیں؟
تہورحیدری: الحمدللہ ایک دفعہ پورے ڈویژن کے دورہ جات مکمل ہو چکے ہیں اور دوسری بار دورہ جات کے لیے ڈویژنل کابینہ دورہ جات کر رہی ہے۔ سینیئرز اور سابقین کے ساتھ ملاقاتیں جاری ہیں جبکہ ملتان کے عمائدین سے نشستیں جاری ہیں۔ کنونشن کو کامیاب بنانے کے لیے یونٹس صدور اور کابینہ مختلف علاقوں کے دورے کررہے ہیں۔ تمام مہمانوں کو دعوت نامے پہنچا دیئے گئے ہیں۔ جبکہ باہر سے آنے والے مہمانان گرامی بھی فائنل ہو چکے ہیں۔ 

اسلام ٹائمز: کنونشن میں کون کون سے اہم پروگرم ہیں؟
تہورحیدری: کنونشن کے اہم پروگراموں میں سے شب شہداء، موٹر سائیکل ریلیاں، مستضعفین جہاں ریلی، اسلامی کانفرنس، سابقین کنونشن اور نئے ڈویژنل صدر کا انتخاب ہے۔ اس سال آئی ایس او پاکستان ملتان شب شہداء کو عوامی پروگرام کے طور پر منارہی ہے جس میں آئی ایس او کے نوجوانوں کے علاوہ عوامی شرکت بھی ہوگی۔ ہفتے کو ہونے والی شب شہداء کو کامیاب بنانے کے لیے مختلف شیعہ علاقوں سے موٹرسائیکل ریلیاں نکالی جائیں گی جو کہ مسجد الحسین نیو ملتان میں اختتام پذیر ہوں گی۔ 

اسلام ٹائمز: کنونشن میں کون کون سی اہم شخصیات متوقع ہیں؟
تہورحیدری: اس سال کے کنونشن میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر اور قائد امامیہ طلبہ اطہر عمران طاہر، سابق مرکزی صدر یافث نوید ہاشمی، رکن نظارت علامہ احمد اقبال رضوی، سید امجد علی کاظمی ایڈووکیٹ، سابق مرکزی جنرل سیکرٹری جوادرضا جعفری سمیت علامہ قاضی نادرحسین علوی، علامہ سید اقتدارحسین نقوی، علامہ محمد حسین مہدوی اور دیگر شریک ہوں۔
خبر کا کوڈ : 313070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

United States
ماشاءاللہ کارکردگی تو نہ صرف برادر موصوف کی بلکہ دیگر کی برادران کی مثالی ہوگی۔ سوال یہ ہے کہ اسلام ٹائمز نے ان کے انٹرویو کیوں شایع نہیں کئے؟؟؟؟ ہمیں تمام برادران کو ان کی علاقائی وابستگی سے بلا تر ہو کر صرف اور صرف کارگردگی اور ذاتی صلاحیتوں کی بنیاد پر برادران کو permote کرنا چاہیے۔ یہی ڈاکٹر شہید اور دیگر عظیم شہداء کا وطیرہ رہا ہے۔
سلام آقای تهور صاحب، آپ کی کوششین قابل تحسین ہیں۔ جزاک الله اجرکم علی الله بالخصوص سابقین پر توجه دی، آپ کا شکریه، خدا حافظ
ہماری پیشکش